logoختم نبوت

حضرت عیسی علیہ السلام اور امام مہدی دو شخصیتیں ہے؟

ظہور مہدی sym-5 اور نزول عیسیٰ sym-9 کے بارے میں جو احادیث آئی ہیں ان سے صاف ظاہر ہے کہ حضرت عیسی بن مریم sym-9اور حضرت مہدیsym-5 دو علیحدہ علیحدہ شخص ہیں ۔ عہد صحابہ و تابعین سے لے کر اس وقت تک کوئی اس کا قائل نہیں ہوا کہ نازل ہونے والا مسیح اور ظاہر ہونے والا مہدی ایک ہی شخص ہوگا۔

صرف مرزا قادیانی کہتا ہے کہ:میں ہی عیسی ہوں اور میں ہی مہدی ہوں اور پھر اس کے ساتھ یہ بھی دعوی ہے کہ کرشن مہاراج بھی ہوں اور آریوں کا بادشاہ بھی ہوں اور حجر اسود بھی ہوں اور بیت اللہ بھی ہوں اور حاملہ بھی ہوں اور پھرخود ہی مولود ہوں۔ ہمارا تو یقین ہے کہ وہ سب کچھ ہیں مگر مسلمان نہیں۔

احادیث نبویہ سے یہ امر روز روشن کی طرح واضح ہے کہ حضرت عیسیsym-9 اور حضرت مہدیsym-5 دو الگ الگ شخصیتیں ہیں۔

پہلا فرق:

حضرت عیسی بن مریم sym-9اللہ کے نبی اور رسول ہیں اور حضرت مہدی sym-5امت محمد یہ کے آخری خلیفہ راشد ہیں، جن کا رتبہ امت میں جمہور علماء کے نزدیک حضرت ابوبکرsym-5اور حضرت عمرsym-5 خلفائے راشدین کے بعد ہے۔

امام جلال الدین سیوطی sym-4 فرماتے ہیں :

احادیث صحیحہ اور اجماع امت سے یہی ثابت ہے کہ انبیاء مرسلین sym-3کے بعد مرتبہ حضرت ابو بکر sym-5اور حضرت عمرsym-5 کا ہے۔

دوسرا فرق:

حضرت عیسیsym-9، حضرت مریم sym-5کے بطن سے بغیر باپ کے نفخہ جبرائیلی سے نبی اکرم ﷺ سے چھ سو سال پہلے بنی اسرائیل میں پیدا ہوئے اور حضرت مہدی sym-5آل رسول ﷺ سے ہیں، قیامت کے قریب مدینہ منورہ میں پیدا ہوں گے، والد کا نام عبداللہ اور والدہ کا نام آمنہ ہوگا ۔ اب صاف ظاہر ہے کہ حضرت عیسی بن مریمsym-9 اور حضرت مہدیsym-5 ایک شخص نہیں بلکہ دو الگ الگ شخص ہیں۔

تیسرا فرق:

احادیث متواترہ سے یہ ثابت ہے کہ حضرت مہدی sym-5کا ظہور پہلے ہوگا اور حضرت مہدی sym-5روئے زمین کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے، پھر اس کے بعد حضرت عیسی sym-9کا نزول ہوگا۔ حضرت عیسی sym-9 نازل ہونے کے بعد حضرت مہدی sym-5کے طرز عمل اور طرز حکومت کو برقرار رکھیں گے۔1

اس سے بھی صاف ظاہر ہے کہ حضرت عیسیsym-9 اور حضرت مہدی sym-5دو علیحدہ علیحدہ شخص ہیں۔

چوتھا فرق:

روایات میں منقول ہے کہ حضرت مہدیsym-5 مدینہ منورہ میں پیدا ہوں گے۔ مدینہ منورہ ان کا مولد یعنی جائے ولادت ہوگا اور جائے ہجرت بیت المقدس ہوگا۔ اور بیت المقدس ہی میں حضرت مہدی sym-5وفات پائیں گے اور وہیں مدفون ہوں گے اور حضرت عیسی sym-9 حضرت مہدیsym-5 کی نماز جنازہ پڑھائیں گے اور حضرت عیسیsym-9حضرت مہدی sym-5کے ایک عرصہ بعد وفات پائیں گے اور مدینہ منورہ میں روضہ اقدس میں مدفون ہوں گے۔

پانچواں فرق:

احادیث میں موجود ہے کہ حضرت مہدی sym-5دمشق کی جامع مسجد میں صبح کی نماز کے لئے مصلے پر کھڑے ہوں گے، یکا یک منارہ شرقی پر حضرت عیسیsym-9 کا نزول ہوگا، حضرت مہدیsym-5 حضرت عیسیٰ sym-9کو دیکھ کر مصلے سے ہٹ جائیں گے اور عرض کریں گے کہ اے نبی اللہ! آپ امامت فرمائیں ، حضرت عیسی sym-9 فرمائیں گے کہ نہیں تم ہی نماز پڑھاؤ یہ اقامت تمہارے لئے کہی گئی ہے۔ حضرت مہدیsym-5 نماز پڑھائیں گے اور حضرت عیسٰی sym-9آپ کی اقتداء فرمائیں گے تا کہ معلوم ہو جائے کہ وہ رسول ہونے کی حیثیت سے نازل نہیں ہوئے بلکہ امت محمدیہ کے تابع ہونے کی حیثیت سے آئے ہیں۔2

احادیث ملاحظہ ہو:

عن ابي هريرة sym-5 قال قال رسول اﷲ ﷺ وسلم : كيف انتم اذا نزل ابن مريم فيکم و امامکم منکم 3
حضرت ابوہریرہ sym-5 سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا تم لوگوں کا اس وقت ( خوشی سے) کیا حال ہوگا۔ جب تم میں عیسیٰ ابن مریمsym-9(آسمان سے) اُتریں گے اور تمہارا امام تمہیں میں سے ہوگا۔

امام ابن حجر عسقلانی sym-4 اس کی شرح میں کہتے ہے کہ:

مطلب یہ ہے کہ عیسیٰ sym-9 نزول کے وقت جماعت کے ساتھ نماز ادا کریں گے اور امام خود عیسیٰ sym-9 نہیں ہوں گے، بلکہ اُمّت کا ایک فرد یعنی خلیفہ مہدی ہوں گے چنانچہ حافظ ابن حجر sym-4بحوالہمناقب الشافعی از امام ابو الحسین آبری sym-4 لکھتے ہیں :کہ اس بارے میں احادیث متواتر ہیں کہ حضرت عیسیٰ sym-9ایک نماز خلیفہ مہدی sym-5 کی اقتداء میں ادا کریں گے۔4

عن جابر بن عبداﷲ الانصاري sym-5 قال سمعت رسول اﷲ ﷺيقول لا تزال طائفة من امتي يقاتلون علي الحق ظاهرين الي يوم القيمة قال و ينزل عيسي ابن مريم عليه السلام فيقول اميرهم تعال صل لنا فيقول لا، ان بعضکم علي بعض امراء تکرمة اﷲ هذه الامة. 5
حضرت جابر بن عبداللہ انصاری sym-5بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺکو فرماتے ہوئے سنا کہ میری امت میں سے ایک جماعت قیام حق کے لیے کامیاب جنگ قیامت تک کرتی رہے گی حضرت جابر sym-5 کہتے ہیں ان مبارک کلمات کے بعد آپ ﷺ نے فرمایا ’’آخر میں(حضرت) عیسیٰ ابن مریم sym-9 آسمان سے اتریں گے تو مسلمانوں کا امیر، ان سے عرض کرے گا تشریف لائیے ہمیں نماز پڑھائیے اس کے جواب میں حضرت عیسیٰ sym-9 فرمائیں گے (اس وقت) میں امامت نہیں کروں گا۔ تمہارا بعض، بعض پر امیر ہے‘‘۔ (یعنی حضرت عیسیٰ sym-9 اس وقت امامت سے انکار فرما دیں گے اس فضیلت و بزرگی کی بناء پر جو اللہ تعالیٰ نے اس امت کو عطا کی ہے۔)

احادیث سے صاف ظاہر ہے کہ عیسیsym-9 اور امام مہدی sym-5دو علیحدہ علیحدہ شخصیتوں کے نام ہیں ایک امام ہونگے اور دوسرے مقتدی اور امام اور مقتدی دو الگ الگ شخصیت ہے بمنزلہ جزئی ہے ہیں اور جزئیات کے مابین تباین ہوتا ہے جو مصداقا جداگانہ ہوتی ہے ۔



  • 1 الحاوی ،الاعلام بحکم عیسی علیہ السلام ،ج:2،ص:162
  • 2 العرف الوردي،ج:2،ص:84
  • 3 بخاري، الصحيح، 3 : 1272، رقم : 3265
  • 4 فتح الباري، ج :6، ص:493
  • 5 مسلم، الصحيح، 1 : 137، رقم : 156

Netsol OnlinePowered by