حضرت امام مہدی
کی شخصیت کیسی شفاف اور پاکیزہ ہے! ان کی آمد کی بشارت نبی کریم ﷺ نے خود دی، ان کی علامات واضح اور دل کو چھو لینے والی ہیں ۔عدل و انصاف کا علمبردار، حق کے لیے بے خوف، اور تقویٰ کی مثال۔ ان کی زندگی میں سچائی، عاجزی، اور ایمان کی خوشبو بکھری ہوئی ہو گی، جس سے دلوں کو سکون ملے گا اور روحوں کو روشنی نصیب ہوگی۔
امام مہدی
کی آمد اور آپ کا ظہور بر حق ہے۔ یہ عقیدہ صحیح احادیث سے ثابت ہے ، لہذا صرف اس وجہ سے اس کا انکار نہیں کیا جاسکتا کہ بعض لوگوں نے اس عقیدہ کا نار ولا استعمال کر کے اللہ کے بندوں کو راہ حق سے برگشتہ کیا اور اپنے لئے دنیوی منافع و فوائد حاصل کئے۔
لہذا مناسب ہے کہ ان چیزوں کو بھی ذ کر کیا جائے جن سے مہدویت کے جھوٹے دعویداروں کو پہچانا جا سکتا ہے :
(1) امام مہدی
کی شخصیت اور اوصاف کا خلاصہ ذیل میں لکھا جائیگا ، ان علامات کے ذریعہ سے سچے اور جھوٹے میں تمیز کی جاسکتی ہے۔
1۔ امام مہدی
کا نام نبی ﷺ کے نام کے مطابق ہو گا۔
2۔ امام مہدی
کے والد کا نام نبی ﷺکے والد کے نام کے مطابق ہو گا۔
3۔ امام مہدی
نبی ﷺ کے اہل بیت میں سے ہوں گے۔
4- امام مہدی
حضرت فاطمہ
کی اولاد میں سے ہوں گے۔
5۔امام مہدی
کشادہ پیشانی اور اونچی ناک والے ہوں گے۔
6۔امام مہدی
کے خلیفہ ہونے سے پہلے زمین ظلم و ستم سے بھر جائے گی۔
7۔امام مہدی
اپنی خلافت کے بعد زمین کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے۔
9۔ امام مہدی
سے کعبہ کے پاس رکن و مقام کے درمیان بیعت لی جائیگی ۔
10- امام مہدی
سات سال تک حکومت کریں گے۔
11۔ امام مہدی
آخری زمانہ میں حاکم بنیں گے ، ان کی حکومت سے پہلے قیامت نہیں آسکتی۔
12۔ امام مہدی
خراسان کی طرف سے کالے جھنڈوں کے ساتھ نکلیں گے۔
13۔ امام مہدی
کے زمانہ میں آسمان خوب بارش برسائے گا۔
14۔امام مہدی
کے زمانہ میں زمین اپنے پودے بھر پورا گائے گی۔
15۔امام مہدی
کے زمانہ میں چو پائے کثیر تعداد میں ہو جائیں گے۔
16۔امام مہدی
کے زمانہ میں امت عظیم ہو جائے گی۔
17۔ امام مہدی
کے زمانہ میں امت ایسی نعمت میں ہوگی جیسی نعمت اسے کبھی حاصل نہ ہوئی ہو گی۔
18۔ امام مہدی
مال کی صحیح تقسیم کریں گے۔
19۔امام مہدی
مال کو اپنی ہتھیلیوں سے بھر بھر کر دیں گے۔
20۔امام مہدی
مال کو گنتی کئے بغیر دیں گے۔
21۔ امام مہدی
کے زمانہ میں عیسی
آسمان سے اتریں گے اور ان کے پیچھے نماز ادا کریں گے۔ اسی سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ انھیں کے زمانہ میں دجال بھی نکلے گا کیونکہ عیسی
نازل ہو کر دجال کا قتل کریں گے۔
(2)صحیح احادیث میں کوئی ایک بھی ایسی حدیث نہیں ملتی جس سے معلوم ہوتا ہو کہ امام مہدی
اپنے مہدی ہونے کا دعوی کریں گے اور اپنی مہدویت پر ایمان لانے کی دعوت دیں گے ، لہذا جو شخص اپنی مہدویت کا دعوی کرے اس کا دعوی ہی اس کے جھوٹے ہونے کی دلیل ہے۔
(3) کوئی ایک بھی ایسی صحیح حدیث موجود نہیں جس سے معلوم ہوتا ہو کہ امام مہدی
اپنا لقب مہدی رکھیں گے اور انھیں اس لقب سے پکارا جائے گا۔
(4)امام مہدی
سید ہونگے ۔
(5)امام مہدی
عربی النسل ہونگے ۔
1۔ اپنی مہدویت کا دعویٰ خود کرتا ہے۔
2۔خوابوں، کشف یا الہام کو دلیل بناتا ہے۔
3۔ قرآن و سنت کے خلاف باتیں کرتا ہے یا تاویلات کرتا ہے۔
4۔اہلِ سنت کے اجماعی عقائد سے انحراف کرتا ہے۔
5۔ اپنی اطاعت کو واجب قرار دیتا ہے یا نافرمانی کو کفر کہتا ہے۔
6۔ اپنی جماعت یا سلسلے کو نجات کا واحد راستہ کہتا ہے۔
مرزا غلام احمد قادیانی نے خود کو ’’مسیح موعود“اور ’’مہدی“ کہا، جبکہ وہ سید نہ تھا، بلکہ مغل اور عجمی النسل تھا۔
مرزا قادیانی نے خود دعویٰ کیا اور اپنی نبوت کا اعلان بھی کیا۔
مرزا قادیانی نے کعبہ کے بجائے قادیان میں ظہور کا دعویٰ کیا۔
حضرت عیسیٰ
کے نزول کا انکار کیا اور کہا کہ میں ہی عیسیٰ ہوں۔
لہٰذا وہ تمام شرعی و حدیثی معیارات پر جھوٹا ثابت ہوتا ہے۔
یہ ایک مثال مرزا قادیانی کی ہے لیکن جتنے بھی مہدی ہونے کے دعویدار آئیں ہیں سب میں یہ مشترک ہے ۔ لہذا ان اشیاء کو دیکھتے ہوئے مہدویت کے جھوٹے دعویداروں کو آسانی سے پہچانا جاسکتا ہے ۔