جھوٹے مدعی نبوت مرزا غلام احمد قادیانی نے صرف نبوت اور رسالت کا دعوی نہیں کیا بلکہ اس کے علاوہ اور بھی بہت سے دعوے کئے ہیں۔مرزا صاحب کے چند باطل اور کفریہ دعوے ملاحظہ فرمائیں۔اور خود فیصلہ کریں کہ کیا ایسے کفریہ اور باطل دعوے کرنے والا مسلمان تو درکنار ایک عقلمند انسان کہلانے کا مستحق بھی ہے۔
ان عقائد کو ایک بار نہیں بار بار پڑھیں اور خود مرزا صاحب کے بارے میں فیصلہ کریں۔ کہ کیا مرزا صاحب ایک عقلمند انسان کہلانے کے لائق بھی ہے یا نہیں؟
آیئے مرزا صاحب کے دعوؤں کا جائزہ لیتے ہیں۔
مرزا صاحب نے لکھا ہے:
"ورایتنی فی المنام عین الله و تیقنت اننی ھو"
(میں نے اپنے کشف میں دیکھا کہ میں خود خدا ہوں اور یقین کیا کہ وہی ہوں)
مرزا صاحب نے لکھا ہے:
" إنما أمرك إذا أردت شیئا أن تقول له کن فیکون۔"
یعنی تیری یہ بات کہ جب تو کسی چیز کا ارادہ کرے تو اسے کہے کہ ہوجا تو وہ ہوجاتی ہے۔
مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ الہام ہوا:
انت منی بمنزلة اولادی
تو میری اولاد کی طرح ہے۔
مرزا صاحب نے لکھا ہے:
"مجھے فانی کرنے اور زندہ کرنے کی صفت دی گئی ہے۔"
1) مرزا صاحب نے لکھا ہے:
ابن مریم کے ذکر کو چھوڑ دو
اس سے بہتر غلام احمد ہے
2) مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ :
"خدا،رسول تمام نبیوں نے آخری زمانہ کے مسیح موعود کو (یعنی مرزا قادیانی کو) مسیح ابن مریم (یعنی عیسیؑ) سے افضل قرار دیا ہے۔یہ شیطانی وسوسہ ہے کہ یہ کہا جائے کہ تم (یعنی مرزا قادیانی ) مسیح ابن مریم (یعنی عیسیؑ)سے اپنے آپ کو افضل قرار دیتے ہو۔"
1) مرزا صاحب نے لکھا ہے:
"خدا کے نزدیک اس کا ظہور (یعنی مرزا صاحب کا) مصطفیﷺ کا ظہور مانا گیا ہے۔"
2) مرزا صاحب نے لکھا ہے:
"جو شخص مجھ میں اور نبی مصطفیﷺ میں فرق کرتا ہے اس نے مجھے جانا نہیں اور پہچانا نہیں۔"
3) مرزا صاحب نے لکھا ہے:
"خدا نے مجھ پر اس رسول کریم کا فیض نازل فرمایا اور اس کو کامل بنایا اور اس نبی کریم کے لطف اور جود کو میری طرف کھینچا۔یہاں تک کہ میرا وجود اس کا وجود ہوگیا۔پس وہ جو میری جماعت میں داخل ہوا۔درحقیقت میرے سردار خیر المرسلین کے صحابہ میں داخل ہوا۔"
1) مرزا صاحب نے لکھا ہے:
"اس نبی (یعنی محمد ﷺ) کے لئے چاند کے خسوف کا نشان ظاہر ہوا۔اور میرے لئے چاند اور سورج دونوں کا۔اب کیا تو انکار کرے گا۔"
2) مرزا صاحب نے لکھا ہے:
"میرے معجزات کی تعداد 10 لاکھ ہے۔"
"جبکہ آنحضرتﷺ کے معجزات مرزا صاحب نے 3 ہزار لکھے ہیں۔"
3) مرزا صاحب نے لکھا ہے:
"غلبہ کاملہ (دین اسلام) کا آنحضرتﷺ کے زمانہ میں ظہور میں نہیں آیا یہ غلبہ مسیح موعود (مرزا صاحب) کے دور میں ظہور میں آئے گا۔"
1) مرزا صاحب نے لکھا ہے:
"سچا خدا وہی ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا۔"
2) مرزا صاحب نے لکھا ہے:
"میں رسول بھی ہوں اور نبی بھی ہوں۔یعنی بھیجا گیا بھی اور خدا سے غیب کی خبریں پانے والا بھی۔"
3) مرزا صاحب نے لکھا ہے:
"اب ظاہر ہے کہ ان الہامات میں میری نسبت بار بار بیان کیا گیا ہے کہ یہ خدا کا فرستادہ، خدا کا مامور،خدا کا امین اور خدا کی طرف سے آیا ہے۔جو کچھ کہتا ہے۔اس پر ایمان لاؤ۔ اور اس کا دشمن جہنمی ہے۔"
1) مرزا صاحب نے لکھا ہے:
"جس نے اپنی وحی کے ذریعےسے چند امر اور نہی بیان کئے اور اپنی امت کے لئے ایک قانون مقرر کیا وہی صاحب شریعت ہوگیا۔پس اس تعریف کی رو سے بھی ہمارے مخالف ملزم ہیں۔کیونکہ میری وحی میں امر بھی ہیں اور نہی بھی۔
قل للمؤمنين یغضوا من ابصارھم و یحفظوا فروجھم ذلك ازكى لھم
یہ براہین احمدیہ میں درج ہے اور اس میں امر بھی ہے اور نہی بھی۔
2) مرزا صاحب نے لکھا ہے:
"پس خدا نے ارادہ فرمایا کہ اس پیشگوئی کو پورا کرے اور آخری اینٹ کے ساتھ بناء کو کمال تک پہنچا دے۔پس میں وہی اینٹ ہوں۔"
3) مرزا صاحب نے لکھا ہے:
"وہ بروز محمدی جو قدیم سے موعود تھا وہ میں ہوں۔اس لئے بروزی نبوت مجھے عطاکی گئی۔اور اس نبوت کے مقابل پر تمام دنیا اب بےدست و پا ہے۔کیونکہ نبوت پر مہر ہے۔ایک بروز محمدی جمیع کمالات محمدیہ کے ساتھ آخری زمانے کے لئے مقدر تھا سو وہ ظاہر ہوگیا۔اب بجز اس کھڑکی کے کوئی اور کھڑکی نبوت کے چشمہ سے پانی لینے کے لئے باقی نہیں رہی۔"
4) مرزا صاحب نے لکھا ہے:
"ہلاک ہوگئے وہ جنہوں نے ایک برگزیدہ رسول کو قبول نہیں کیا۔مبارک وہ جس نے مجھے پہچانا۔میں خدا کی راہوں میں سب سے آخری راہ ہوں۔اور میں اس کے سب نوروں میں سے آخری نور ہوں۔بدقسمت ہے وہ جو مجھے چھوڑتا ہے۔کیونکہ میرے بغیر سب تاریکی ہے۔"
"خدا تعالیٰ نے اور اس کے پاک رسول نے مسیح موعود کا نام نبی اور رسول رکھا ہے اور تمام نبیوں نے اس کی (یعنی مرزا صاحب کی) تعریف کی ہے۔"
2) مرزا صاحب نے لکھا ہے:
"اے عزیزو!اس شخص (یعنی مرزا صاحب) مسیح موعود کو تم نے دیکھ لیا ہے جس کے دیکھنے کی پیغمبروں نے خواہش کی ہے۔"
3) مرزا صاحب نے لکھا ہے:
"میں وہی ہوں جس کا سارے نبیوں کی زبان پر وعدہ ہوا تھا۔"
4) مرزا صاحب نے لکھا ہے:
"خدا نے اس بات کو ثابت کرنے کے لئے کہ میں اس کی طرف سے ہوں اس قدر نشان دکھلائے ہیں کہ اگر وہ 1 ہزار نبیوں پر تقسیم کئے جائیں تو ان کی ان سے نبوت ثابت ہوجائے۔"
مرزا صاحب نے لکھا ہے:
"خدا تعالیٰ نے مجھے تمام انبیاء کا مظہر ٹہرایا ہے اور تمام نبیوں کے نام میری طرف منسوب کیے ہیں۔میں آدم ہوں۔میں شیث ہوں۔میں نوح ہوں۔میں ابراہیم ہوں۔میں اسحاق ہوں۔میں اسماعیل ہوں۔میں یعقوب ہوں۔میں یوسف ہوں۔میں موسی ہوں۔میں داؤد ہوں۔میں عیسی ہوں۔اور آنحضرتﷺ کے نام کا میں مظہر اتم ہوں۔یعنی ظلی طور پرمحمدﷺ اور احمدﷺ ہوں۔"
مرزا صاحب نے لکھا ہے:
"خدا نے مجھ پر اس رسول کریم کا فیض نازل فرمایا اور اس کو کامل بنایا اور اس نبی کریم کے لطف اور جود کو میری طرف کھینچا۔یہاں تک کہ میرا وجود اس کا وجود ہوگیا۔پس وہ جو میری جماعت میں داخل ہوا۔درحقیقت میرے سردار خیر المرسلین کے صحابہ میں داخل ہوا۔"
مرزا صاحب نے لکھا ہے:
"جان لو کہ اللہ کا فضل میرے ساتھ ہے اور اللہ کی روح میرے نفس میں بولتی ہے۔"