logoختم نبوت

عقیدہ ختم نبوت محبت رسول کا لازمی تقاضا

اے مسلم غور تو کر؟ شیزان قادیانوں کی مشروب ساز فیکٹری ہے، اقتصادی لحاظ سے یہ کمپنی قادیانیت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حثیت رکھتی ہے، تاجدار ختم نبوت سرکار مدینہ محمد عربی ﷺ کی سچی نبوت کے لیے جس طرح حضرت ابوبکر صدیق اور حضرت عثمان غنی اپنی دولت بے دریغ خرچ کیا کرتے تھے، اسی طرح آج مرزا قادیانی کے جھوٹے دعویٰ نبوت کی تشہیر کے لیے شیزان کمپنی اپنا سرمایہ بے دریغ خرچ کر رہی ہے، پاکستان میں قادیانیوں کے سالانہ جلسہ پر پابندی لگنے کی وجہ سے یہ جلسہ لندن میں منعقد ہوا، جس پر ایک زر کثیر خرچ ہوا، جس کا نصف صرف شیزان فیکٹری نے ادا کیا۔ ۱۹۸۸ء میں اپنی سالانہ آمدنی کا دسواں حصہ (ایک کروڑ ساڑھے اکیاون ہزار روپے) ربوہ فنڈ میں جمع کرایا، شیزان ہی وہ اسلام دشمن کمپنی ہے جو قادیانیت کے شائع ہونے والے رسائل وجرائد کو اپنے اشتہارات دے کر انہیں مالی طور پر مضبوط کرتی ہے، بطور ثبوت آج بھی قادیانی بچوں کا ماہنامہ رسالہ تشحیذ الاذہان دسمبر ۲۰۰۵ء کا ایک ٹائٹل ملاحظہ کیا جا سکتا ہے جس پر "شیران" کا اشتہار آویزاں ہے۔

جب شیزان کمپنی کا مالک چوہدری شاہنواز فوت ہوا تو اس کی موت پر قادیانی جماعت کے ترجمان "الفضل" نے جو تعریفی کلمات لکھے وہ ان بھولے بھالے مسلمانوں کی آنکھیں کھولنے اور دماغوں کے دریچے کھولنے کے لیے کافی ہیں جو یہ کہتے نہیں تھکتے کہ:

"شیزان" فیکٹری قادیانیوں کی نہیں یا شیزان فیکٹری پہلے قادیانیوں کی تھی اور اب مسلمانوں نے خرید لی ہے۔

چنانچہ قادیانی روزنامہ "الفضل" لکھتا ہے۔

"احباب جماعت کو نہایت افسوس سے اطلاع دی جاتی ہے کہ مکرم چوہدری شاہنواز صاحب ۲۳ / مارچ ۱۹۹۰ء کی شب لاہور میں حرکت قلب بند ہو جانے کی وجہ سے انتقال فرما گئے، آپ کی عمر ۸۵ برس تھی، محترم چوہدری شاہنواز صاحب جماعت احمدیہ کے مخیر اور مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے احباب میں سے تھے، آپ کو روسی زبان میں ترجمہ وطباعت قرآن کا سارا خرچ ادا کرنے کی بھی توفیق ملی۔"

چنانچہ سیدنا حضرت امام جماعت احمدیہ (الرابع) ایدہ اللہ تعالیٰ بنصر العزیز نے جلسہ سالانہ ۱۹۸۳ء کے دوسرے روز ۲۷ دسمبر کو خطاب فرماتے ہوئے محترم چوہدری شاہنواز کا ذکر یوں فرمایا:

"روسی زبان میں ہم ابھی تک قرآن شائع نہیں کر سکے تھے اس کے اخراجات بھی بہت زیادہ اٹھتے تھے اللہ تعالیٰ نے محترم چوہدری شاہنواز صاحب کے دل میں یہ تحریک ڈالی انہوں نے کہا کہ وہ روسی زبان میں ترجمہ ونظر ثانی کے سارے اخراجات ادا کریں گے اور پھر اللہ تعالیٰ نے انہیں مزید نیکی کرنے کی توفیق دی۔ ایک نیکی دوسری نیکی کو جنم دیتی ہے چنانچہ انہوں نے لکھا ہے کہ میں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ میں روسی زبان میں قرآن کریم کی طباعت کے بھی سارے اخراجات ادا کروں گا۔" (الفضل 14 جنوری ۱۹۸۴ء)

شیزان کمپنی کو مسلمانوں کی کمپنی کہنے والے قادیانی جریدہ کے اس چشم کشا اعلان کو عقل وخرد کی تمام قوتوں کو بالائے کار لا کر بار بار پڑھیں:

"آپ پاکستان کے نمایاں صنعت کاروں میں سے تھے آپ نے نہایت کامیاب تجارتی ادارے قائم کئے ان میں شاہنواز لمیٹڈ شیزان انٹرنیشنل، شاه تاج شوگر ملز اور شاہنواز کسٹائل ملز شامل ہیں۔ (الفضل ربوه ٢٦ مارچ ۱۹۹۰ء)

اے مسلمان! قادیانیوں کا کیا ہوا یہ ترجمہ قرآن کیا ہے؟ یہ جھوٹی نبوت کے سفاک لٹیروں کی ایمان کُش تیروں سے مسلح ہو کر قرآن پر یلغار اور قرآنی مطالب ومعانی کا قتل عام ہے۔

اے سادہ لوح مسلمان! کیا آپ کو معلوم ہے کہ قادیانی ترجمہ قرآن پر کروڑوں روپے کیوں صرف کر رہے ہیں؟ پوری دنیا میں اس زہریلے ترجمے کو کیوں پھیلا رہے ہیں؟ اور شیزان کمپنی اس فوج ابلیس کا ہر اول دستہ کیوں بنی ہوئی ہے؟ صرف اس لیے کہ وہ اس ترجمہ قرآن کی مدد سے عقیدۂ ختم نبوت کو جھٹلاتے اور سلسلہ نبوت کو جاری وثابت کر کے مرزا قادیانی کی نبوت کا جواز نکالتے ہیں اور اسے مسند نبوت ورسالت پر بٹھاتے ہیں، حضرت عیسیٰ کی وفات اور مرزا قادیانی کو سچ ثابت کیا جاتا ہے، مرزا قادیانی کو محمد رسول اللہ مانا جاتا ہے(نعوذ باللہ)

قادیانیوں کی طرف سے دلیل یہ دی جاتی ہے کہ: }}
جبکہ میں بروزی طور پر آنحضرتﷺ ہوں۔ اور بروزی رنگ میں تمام کمالات محمدی مع نبوت محمدیہ کے میرے آیئنہ ظلیت میں منعکس ہیں۔تو پھر کون سا الگ انسان ہوا جس نے علیحدہ طور پر نبوت کا دعوٰی کیا۔
undefined
(ایک غلطی کا ازالہ، صفحہ: 5 مندرجہ روحانی خزائن، جلد :18 صفحہ: 212)

خدا کے نزدیک اس کا ظہور (یعنی مرزا صاحب کا) مصطفیﷺ کا ظہور مانا گیا ہے۔
undefined
(خطبہ الہامیہ صفحہ: 200 مندرجہ روحانی خزائن جلد :16 صفحہ: 297)

قادیانیوں کے نزدیک دین کی تکمیل مرزا قادیانی کی ذات پر ہوتی ہے، قرآن کا اس کی ذات پر دوبارہ نازل ہونا ثابت کیا جاتا ہے، قرآن کریم کی وہ آیات جن میں اللہ رب العزت نے اپنے محبوب محمد عربی ﷺ کو مخاطب کیا ہے ان آیات مقدسہ کو مرزا قادیانی پر چسپاں کیا جاتا ہے اس کے ماننے والوں کی جماعت کو "صحابہ رسول" کے نام سے پکارا جاتا ہے اس کی بیویوں کو "امہات المومنین" کا نام دیا جاتا ہے اس کے گھر والوں کے لیے "اہل بیت" کی مقدس اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔ عقیدہ توحید کی بنیادوں کو منہدم کیا جاتا ہے منصب نبوت ورسالت کی توہین کی جاتی ہے، انبیاء کرام کا مذاق اڑایا جاتا ہے حضرت مریم مقدسہ پر بہتان لگائے جاتے ہیں اور شعائر اسلامی کی بری طرح تحقیر کی جاتی ہے۔

اے مسلمان! قادیانی اس خطرناک منصوبہ پر اس لیے عمل پیرا ہیں کہ وہ مسلمانوں کا مانا طہ قرآن اور صاحب قرآن ﷺ سے توڑ کر مرزا قادیانی سے جوڑنا چاہتے ہیں، ملت بیضا کی عقیدتوں کے دھاروں کا رخ مکہ اور مدینہ کے روحانی مراکز سے موڑ کر سوئے مرکز نبوت افرنگ "قادیان" لے جانا چاہتے ہیں، نبوت محمدی ﷺ کا پرچم سرنگوں کر کے عالم کی فضاؤں میں قادیانی نبوت کا پرچم لہرانا چاہتے ہیں اور انسانیت کو اس پرچم تلے جمع کر کے مرزا قادیانی کے سر پر محسن انسانیت کا تاج رکھنا چاہتے ہیں۔ (نعوذ باللہ)

اے مسلمان! جب تو "شیزان" کی مصنوعات خریدتا ہے تو تیری جیب سے ایک خطیر رقم نکل کر مالکان شیزان کی تجوریوں میں جا پہنچتی ہے اور پھر نبوت کاذبہ کا یہ کاروباری ادارہ تیری رقم کا دسواں حصہ قادیانیوں کے مرکزی فنڈ میں پہنچا دیتا ہے، اب اگر تیری رقم کسی قادیانی عبادت گاہ کی تعمیر پر خرچ ہوئی تو بیت اشیطان کی تعمیر میں تو کتنا معاون ومددگار ہوگا؟ تیری رقم سے کسی قادیانی مربی کو تنخواہ ملی اور اس نے کسی مسلمان کو قادیانیت کے دام میں پھنسا کر قادیانی بنا لیا تو اس کا ایمان لوٹنے میں تو کتنا ملوث ہوگا؟ تیری رقم سے مرزائی قیادت مقوی اشیاء کھا کر قلب وجگر کو تقویت دے اور پھر ان قوتوں سے تیرے رسول ﷺ اور تیرے دین کے بارے میں بد زبانی کرے تو اس کی آواز میں تیری آواز کی کتنی آمیزش ہوگی؟

رسول رحمت ﷺ کے امتیو! مصنوعات شیزان خریدنا اور دیگر قادیانی اداروں سے کاروبار کرنا مثلاً OCS کورئیر، ذائقہ گھی، شاہ تاج شوگر، شاه نواز ٹکسٹائل وغیره، قادیانیوں کے فنڈ میں پیسہ جمع کروانا ختم نبوت کے لٹیروں کی کمر مضبوط کرنا ہے، ناموس رسالت کے ڈاکوؤں کے ہاتھ دراز کرنا ہے۔ فرض کریں کہ آپ پانچ بھائی ہیں باپ نے آپ کو بڑی محبتوں اور چاہتوں سے پالا ہے، ایک شخص جو آپ کے ابا جان سے بغض وعناد رکھتا ہے لیکن اس کا اظہار نہیں کرتا، آپ کے محلہ میں ایک دکان کھول لیتا ہے، آپ اس دکاندار سے گھر کے لیے سودا سلف خریدتے ہیں، آپ کے ایک سال سودا سلف خریدنے سے دکاندار کو جتنی آمدنی ہوتی ہے وہ اس سے ایک ریوالور خریدتا ہے اور آپ کے پیارے والد صاحب پر حملہ آور ہوتا ہے، حملہ کا صدمہ تو آپ کو ہوگا ہی لیکن جب آپ کو یہ پتا چلے گا کہ ہمارے ہی پیسوں سے اس بدبخت نے یہ ریوالور خریدا تھا تو اس صورت میں غم وغصہ اور افسوس وندامت کی جو کیفیات آپ پر طاری ہوں گی، الفاظ انہیں بیان کرنے سے قاصر ہیں، آپ اس دکاندار سے جس طرح کا برتاؤ کریں گے، قانون اور طاقت کے ذریعہ جس شدت سے اس کا محاسبہ کریں گے، یہ آپ کی غیرت اور باپ سے محبت کا اعتبار ہوگا اور یقیناً جب محبت وغیرت کا یہ اظہار ایک روشن مثال ہوگی لیکن اگر ہم لاکھوں مسلمان بھائی قادیانی کاروباری اداروں کو مضبوط کریں "شیزان" کی مصنوعات خریدیں اور لاکھوں روپے قادیانی فنڈ میں جمع کرائیں اور اس بھاری رقم کے ذریعہ سے قادیانی خطرناک ہتھیاروں سے لیس ہو کر سرور کائنات ﷺ کی عزت وناموس پر حملہ آور ہوں اور ہمیں پرواہ تک نہ ہو بلکہ بار بار شیزان خرید کر ناموس رسالت ﷺ کے ان قزاقوں کی جھولیاں سیم وزر سے بھرتے رہیں اور اس گناہ عظیم کا ارتکاب کرتے رہیں تو پھر ہماری دینی غیرت اور اسلامی حمیت کا معیار کیا ہوا؟ ہائے! جسمانی باپ کے نام کے مسئلہ پر اتنا غم وغصہ، افسوس وندامت اور روحانی باپ حضرت محمد ﷺ کی ذات اقدس کے معاملہ پر خاموشی وبے اعتنائی! جن کے قدموں کی خاک پر ماں باپ قربان۔

جب کسی دکاندار سے شیزان کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کو کہا جاتا ہے تو وہ کہتا ہے کہ جناب! بائیکاٹ کرنے کو کہا جاتا ہے لیکن بائیکاٹ تو ظلم ہے کیونکہ شیزان فیکٹری میں سینکڑوں مسلمان کام کرتے ہیں اگر شیزان کا بائیکاٹ کر دیا جائے تو بے چارے ملازمین بے روزگار ہو جائیں گے۔

قادیانی اس ہتھیار کو کمال نہایت سے استعمال کرتے ہیں۔ شیزان کمپنی اور دیگر قادیانی اداروں کو کلیدی آسامیوں پر قادیانی قابض ہیں۔ مسلمان ملازمین تو معمولی تنخواہوں پر محنت مزدوری کرتے ہیں، مثلاً ٹرک ڈرائیور، کنڈیکٹر اور بوجھ اُتارنے چڑھانے والے مزدور وغیرہ جب کسی علاقہ میں شیزان کے بائیکاٹ کی تحریک اٹھتی ہے اور مسلمان دکاندار دینی غیرت سے سرشار ہو کر شیزان کا بائیکاٹ کر دیتے ہیں تو ان حالات میں شیزان کے مالکان اپنے مسلمان ملازمین کو تنگ اور پریشان کرنے کا ہتھیار استعمال کرتے ہیں اور ان ملازمین کو علاقہ کے دکانداروں کے پاس بھیج دیتے ہیں وہاں جا کر یہ ملازمین منت سماجت کرتے ہیں اور ہاتھ جوڑ کر انہیں کہتے ہیں کہ خدارا! ہمارے حال پر رحم کھاؤ، اگر تم نے مال لینا بند کر دیا تو ہماری ملازمیں ختم کردی جائیں گی اور ہمارے بیوی بچے نان شبینہ کو ترسیں گے، بات شیزان کی نہیں، بات ہمارے مالی تحفظ کی ہے، بات بچوں کی دو وقت روٹی کی ہے، ہم تمہارے کلمہ گو مسلمان بھائی ہیں، ہمارے لیے شیزان کی مصنوعات رکھ لو، ان کی درد بھری باتیں سن کر اکثر دکاندار ان پر ترس کھاتے ہیں اور دکانوں پر شیزان کا کاروبار پھر شروع ہو جاتا ہے اور قادیانی اپنے اس خطرناک داؤ میں کامیاب ہو جاتے ہیں، عیار قادیانی مسلمان دکانداروں کا شکار کرنے کے لیے ان مسلمان ملازمین کو اسی طرح استعمال کرتے ہیں جس طرح مچھیرا گوشت کا ٹکڑا کانٹے پر لگا کر دوسری مچھلیوں کا شکار کرتا ہے۔

شیزان فیکٹری میں کام کرنے والے اے مسلمان! اللہ کی زمین بڑی وسیع ہے، اس کے رزق کے خزانے بڑے وسیع ہیں، مرتدوں کے ہاں تیری ملازمت دنیا وآخرت میں باعث ندامت اور تیری غیرت کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکا ہے، رحمٰن ورحیم خدا پر بھروسہ کر، شیزان کی ایمان سوز نوکری کو لات مار۔ یقیناً اللہ بہتر رزق دینے والا ہے۔

اے شیزان پینے والے! شیزان پی کر اللہ کے عذاب کو دعوت نہ دے، مرتدین کا یہ موذی مشروب تجھے کسی موذی مرض میں مبتلا نہ کر دے اور کہیں زندگی کی ساری رعنائیاں تجھے داغ مفارقت نہ دے جائیں۔

اے شیزان بیچنے والے! شیزان بیچ کر اپنی غیرت اور عشق رسول ﷺ کو مت بیچ، دشمنانِ رسول ﷺ کا کاروباری ایجنٹ بن کر قادیانیت کو نہ پال، یہ کاروبار کرنے سے جو چند ٹکے تیرے گھر آئیں گے وہ اپنے ساتھ نحوستوں کے انبار بھی لائیں گے، اللہ اور اس کے رسول کے لیے اس ذلیل کاروبار پر تھوک دے ورنہ کہیں زندگی دوسروں کے لیے نشان عبرت نہ بن جائے۔

Netsol OnlinePowered by