وہ علامات جن سے امام مہدی
آسانی سے پہچانے جائیں گے۔
(۱) امام مہدی
کے پاس رسول اللہﷺکی مریض مبارک اور تلوار، بے سلا مخملی سیاہی کی ملاوٹ کا جھنڈا، نہ بند جسے رسول اللہ ﷺکے وصال کے بعد ظہور امام مہدی
تک نہ کھولا گیا اور نہ پھیلایا گیا۔ اس جھنڈے پر لکھا ہوگا البیعہ للہ اللہ تعالیٰ کے لئے بیعت۔
(۲) آپ کے سر پر بادل ہوں گے جس میں سے منادی پکارے گا هذا المهدى خليفة الله فاتبعوه یہ مہدی اللہ تعالیٰ کا خلیفہ ہیں ان کی اتباع کرو۔ اور اس سے ایک ہاتھ ظاہر ہو کر امام مہدی
کی بیعت کا اشارہ کرتا ہوگا۔
(۳) خشک لکڑی خشک زمین میں بوئی جائے گی وہ سبز ٹہنی پتوں سمیت نمودار ہوگی۔
(۴) امام مہدی
سے ان علامت کا کوئی سوال کرے گا تو آپ ہوا میں اُڑنے والے پرندے کو اشارہ کریں گے تو وہ پرندہ اڑ کر آپ کے ہاتھ پر بیٹھے گا۔
(۵) ایک لشکر جو آپ کے ہاں حاضری کا ارادہ رکھتا ہو گا تو وہ مکہ معظمہ و مدینہ طیبہ کے درمیان مقام بیداء میں دھنس جائے گا۔ (اس کی تفصیل آئے گی )
(۶) آسمان پر منادی ندا کرے گا کہ اے لوگو! اللہ تعالیٰ نے تمہارے جابر، ظالم لوگوں اور منافقوں اور ان کے لشکروں کو جڑ سے نکال پھینکا ہے اور تم پر اُمت مصطفی ﷺظلم سے بہترین بزرگ والی مقرر کیا ہے مکہ شریف جاؤ وہی مہدی ہیں ان کا نام محمد بن عبد اللہ ہے۔
(۷) زمین اپنے جگر کے ٹکڑے ٹکڑے سونے کے ستونوں کی طرح ظاہر کرے گی۔۔
(۸) عوام میں استغناء (بے نیازی) اور زمین کی برکات کی کثرت (جیسا کہ ہم نے امام مہدی کی سیرت میں بیان کیا ہے )
(۹) کعبہ معظمہ میں جو خزانہ مدفون ہے اسے امام مہدی
نکال کر فی سبیل اللہ تقسیم کریں گے۔ (رواہ ابونعیم عن علی کرم اللہ وجہ الکریم )
(۱۰) غار انطاکیہ سے بحیرہ طبریہ سے تابوت السکینہ نکال کر اُٹھایا جائے گا ۔اور بیت المقدس میں امام مہدی
کی خدمت میں پیش کیا جائے گا پس جب یہودیوں نے انہیں دیکھا تو اسلام لے آئے مگر ان میں سے تھوڑے (یعنی تھوڑے ایمان نہ لائے )
(11) بنی اسرائیل کی طرح آپ کے لئے دریا پھٹ جائے گا۔ (اس کی تفصیل آئے گی .... انشاء اللہ)
(۱۲) آپ کے لئے خراسان سے جھنڈے آئیں گے اور آپ بیعت کا پیام بھیجیں گے۔
(۱۳) حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور حضرت امام مہدی
کی آپس میں ملاقات ہوگی تو حضرت عیسی
آپ کے پیچھے نماز پڑھیں گے۔
(۱۴) آپ کے حلیہ میں لکھا گیا ہے کہ آپ سیرت میں رسول اللہﷺکے مشابہ ہوں گے اور آپ کی زبان میں ثقل ہوگا۔
وہ علامات جو آپ کے ظہور سے پہلے ظاہر ہوں گی:
(1) دریائے فرات پھٹے گا پہاڑ سے سونا کھلم کھلا نظر آئے گا۔
(۲) پہلی رمضان شریف میں چاند گرہن ہوگا اسی دن دو پہر کو سورج گرہن . ہوگا اور ایسا زمین و آسمان کی تخلیق سے اس وقت تک پہلے کبھی نہیں ہوا۔
(۳) ماہ رمضان میں دو بار چاند گرہن ہوگا اور یہ پہلے چاند گرہن کے منافی نہیں جیسا کہ واضح ہے۔
(۴) دمدار ستارہ چمکتا ہوا نمودار ہو گا۔
(۵) تین یا سات راتیں مشرق کی جانب تین یا سات راتیں بڑی آگ ظاہر ہوگی۔
(۶) آسمان پر تاریکی چھا جائے گی۔
(۷) آسمان میں سرخی ظاہر ہو کر تمام کناروں میں پھیل جائے گی لیکن یہ معروف سرخی جیسی نہیں ہوگی۔
(۸) ملک شام میں بستی حرستاز مین میں دھنس جائے گی۔
(۹) آسمان سے منادی امام مہدی
کا نام لے کر پکارے گا۔
(۱۰) شوال میں عصا به لشکروں کا اجتماع ، ذوقعدہ میں معمہ جنگوں کا شور وغل سخت گرم دن یہاں فتنے مراد ہیں ۔ ذوالحجہ میں حاجیوں سے لوٹ مار اور ان کا قتل کہ جمرة العقبہ کے قریب ان کا خون بہے گا۔
(ماخوذ ۔۔۔حالات امام مہدی رضی اللہ عنہ ۔۔۔از مفتی محمد فیض احمد اویسی )