بسم اللہ الرحمن الرحیم
حضرت عیسی
جسم عنصری سے آسمان پر اٹھائے گئے یا صرف روح ؟
حضرت عیسی
کا رفع جسمانی ہوا ہے نہ کہ صرف روحانی کیونکہ قرآن شریف میں روح کا ذکر نہیں صرف قتل و صلیب کی تردید کی گئی ہے کہ وما قتلوہ اوما صلبوہ یعنی عیسی
کو نہ انہوں نے قتل کیا اور نہ سولی پر چڑھایا۔ اس نص قرآنی سے رفع جسمانی ثابت ہے۔ کیونکہ قتل اور صلیب کا فعل جسم پر وارد ہوتا ہے نہ کہ روح پر۔ پس جس چیز کو قتل اور صلیب سے بچایا اسی کو اٹھایا۔ اور روح کونہ کوئی قتل کر سکتا ہے اور نہ صلیب پر چڑھا سکتا ہے۔ اس سے ثابت ہوا کہ جسم کا رفع ہوا کیونکہ قتل اور صلیب سے جسم ہی بچایا گیا۔ (۲) جسم و روح مرکبی حالت کا نام عیسی تھا۔ وَمَا قتَلُوهُ وَمَا صلبوہ میں جو ضمیریں ہیں وہ حضرت عیسیٰ
جو کہ روح و جسم دونوں کی مرکبی حالت کا نام ہے انکی طرف راجع ہیں۔ جب عیسی
کو مرکبی حالت میں بچایا گیا اور اسی حالت میں اٹھایا اٹھا گیا تو ثابت ہوا کہ رفع جسمانی ہوا۔ انجیل میں لکھا ہے کہ مسیح شاگردوں کو دعا دیتا ہوا اور شہد وروٹی کھاتا ہوا اٹھایا گیا جس سے ثابت ہوا کہ جسمانی ہوا۔ کیونکہ روح نہ کھاتا ہے اور نہ ہاتھ اٹھا کر دعاکر سکتا ہے پس جسم مع روح کا رفع بحالت زندگی ہوا چنانچہ شیخ شہاب الدین
المعروف ابن حجر تخصيص الجير مطبوعہ دہلی مطبع انصاری جلد ۲ صفحہ319،320 پر لکھتے ہیں:وَأَمَّا رَفَعَ عیسی فَاتَّفَقَ أَصْحَابُ الْأَخْبَارِ وَ التَّفْسِيرِ عَلَى إِنَّهُ رُفع ببدنہ حیا یعنی اس پر اتفاق ہے حدیثوں اور تفسیروں کا کہ حضرت عیسیٰ
اسی بدن کے ساتھ بحالت زندگی اٹھائے گئے۔
المجیب پیر بخش صاحب پوسٹ ماسٹر
الجواب صحیح نظام الدین ملتانی
سلطان الفقہ المعروف بہ فتاوی نظامیہ ،ص:198،199،اشاعۃ القرآن پبلی کیشنز اردو بازار لاہور ،وجامع الفتاوی ،ص:278،277،سنی دار الاشاعت علویہ رضویہ ڈجکوٹ روڈ لائلپور ،مغربی پاکستان