logoختم نبوت

قادیانی مرتد ہے - (مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ)

استفتاء:

کیا فرماتے ہیں علما ئے دین دربارہ ہر دو مولویاں مندرجہ بالا سوالات کے جواب دیئے ہیں حق ہیں یا نہیں؟ یہ سنت و جماعت ہیں یا وہابی ؟ اگر وہابی ہیں تو ان کے پیچھے ہم لوگوں کی نماز ہوتی ہے یا نہیں ؟

الجواب :

حضور اقدس ﷺکے بعد کوئی جدید نبی نہیں ہو سکتا،على نہ شریعت جدیدہ لیکر، نہ اس شریعت کا حامل بن کر اور حضرت عیسٰی sym-9 کو اب جدید نبوت نہ ملے گی ۔ لہذا قادیانی مرتد کا اپنے کو نبی ماننا اور شریعت محمدیہ صاحبها الصلوٰة والتحيه كا حامل بتانا باطل محض و کفر وارتداد ہے ، اس وجہ سے قرآن عظیم میں وخاتم النبیین فرمایا المرسلین نہ فرمایا کہ اب منصب نبوت ختم ہوچکا ہیں کسی دوسرے کو عطا نہ ہوگا۔ ہر دو علماء جب فتوی حرمین شریفین کو حق بتا رہے ہیں اور بالکل متفق ہیں ، تو اس امر میں اب کیا تردد باقی رہ گیا۔ رہا یہ امر کہ وہابی نہیں یا نہیں، اس کی نسبت یہ دیکھ لینا چاہئے کہ ان ہر دو صاحبان میں خلاف مذہب اہل سنت تو کوئی بات نہیں پائی جاتی ۔ اگر کسی امر میں شبہ دیکھیں دریافت کر لیں اہلسنت کے موافق جواب دیں تو سنی سمجھیں اور ان کے پیچھے نماز پڑھیں ورنہ نہیں اور ظاہر یہی ہے کہ وہابی نہیں کہ اگر ان میں وہابیت ہوئی تو کبرای وہابیہ کی تکفیر نہ کرتے ۔ واللہ تعالیٰ اعلم

(فتاوی امجدیہ ،ج:4 ،ص:404،403، مکتبہ رضویہ آرام باغ روڈ کراچی)

Netsol OnlinePowered by