logoختم نبوت

فرقہ مہدویہ باطل فرقہ ہے۔(مفتی محمد شریف الحق امجدی رحمۃ اللہ علیہ)

استفتاء:

مسئولہ : جناب محمد رمضان صاحب کو کری آگار ، ایس ۔ ایم۔ روڈ، انٹاپ ہل ممبئی - ۱۸/ صفر ۱۴۰۸ھ

مسئلہ:جناب رمضان بھائی چودھری سلام مسنون۔

جناب رمضان بھائی چودھری سلام مسنون۔ من جانب سید من مہدوئی کے معلوم ہو کہ مجھے تمھارے برادر سے معلوم ہوا کہ تم اور چند تمھارے جیسے بھائی دین مہدی سے پھر گئے ہیں اور مرتد ہوتے ہیں، تمھارا مرتد ہو جانا کوئی نئی بات نہیں ہے ، ہر زمانہ میں ایسا ہوتا آیا ہے اور تم نے ایک انجمن بھی قائم کی۔ کی ہے اور اس کے ذریعہ ایک اشتہار بھی چھاپہ ۔ اشتہار بھی چھا پہ ہے اور ہر جگہ تقسیم کیا اس اشتہار سے تمھاری عقل مندی کا پتہ چل جاتا ہے کہ تمھاری عقل کی رسائی کہاں تک ہے۔ حدیثوں سے دلیل پیش کرنا تم جیسے عالمی کا کام نہیں ہے۔ جب تک یہ نہ معلوم ہو جائے کہ کون سی حدیث صحیح ہے ، کون سی غلط ہے ، کون سی وضع کی گئی ہے۔ جب کہ ائمہ مجتہدین حدیثوں کے انتخاب میں پریشان ہیں تو وہاں کمھارا کیا ٹھکانہ ہے تمام اہل اسلام اس بات پر متفق ہیں ، تمام حدیثیں صحیح نہیں ہیں تم نے مہدیت کے متعلق حدیثیں اشتہار میں لکھی ہیں، اس کا صحیح ہونے کا تمھارے پاس کیا ثبوت ہے، اگر تمام حدیثیں صحیح ہوتیں تو اسلام میں یہ چار مکتب حنفی، حنبلی، شافعی، مالکی الگ الگ کیوں ہوتے ، اس کے کیا اسباب ہیں ؟ اس کا اظہار کرنا تمھارے انجمن کا کام ہے کتابوں میں لکھی ہوئی ہر بات کو صحیح سمجھ کر چلنا یہ سخت نادانی ہے ۔ مذہبی کام کوئی ڈکان داری نہیں ہے خیر جانے دو تمھارے بس کی یہ بات نہیں ہے ، میں اس خط کے ہمراہ آفاق نامی روز نامہ میں مہدیت کے متعلق شائع شدہ مضمون روانہ کر رہا ہوں اس میں شائع شدہ مضمون دہلی ، مصر ، بغداد وغیرہ مقامات سے شائع شدہ حدیث سے لیا گیا ہے یہ حیدرآباد سے شائع ہوا ہے ، حیدرآباد کا نام سن کر پریشان نہ ہو، ٹھنڈے دل سے اس کو پڑھو ، ہدایت دینا یہ کام اللہ کا ہے اگر ایسا نہ ہوتا تو حضرت نبی کے چچا ابوطالب، ابولہب ، ابو جہل یہ کافر نہ ہوتے وہ نبی پر ضرور ایمان لاتے ہر شخص کی نیکی و بدی خود اس کے لیے ہوتی ہے کیا ہ ہوتی ہے لیکن کلام اللہ میں ارشاد ہے کہ بری باتوں سے منع کرو اور نیک کام کا حکم کرو اس لیے یہ زحمت اٹھائی ہے، اچھی طرح سن لو کہ مہدی sym-9فرمان حضرت رسول کے مطابق آئے اور گئے ، اب تا روز حشر کوئی مہدی آنے والے نہیں ہیں جس کو انتظار کرنا ہے وہ کرتے رہیں کسی کے مرتد ہونے سے مہدیت میں کچھ فرق نا ہو گا۔

امر حق ، باطل نظر آتا ہے ہر اوباش کو
ناچیز عاصی سید من سامیان مهدوی

(1)کیا فرماتے ہیں علمائے دین کہ ایسا عقیدہ رکھنے والے از روئے شرع مسلمان ہیں کہ نہیں اور ان سے رشتہ ناتا، سلام کلام کرنا کیسا ہے ؟ نیز یہ لوگ اپنے عقائد باطلہ سے توبہ کر کے مسلمان ہونا چاہیں تو صرف تو بہ کافی ہے کہ کلمہ پڑھنا اور تجدید نکاح بھی ضروری ہے ؟

(2) جیسا کہ فرقہ مہدی کا عقیدہ ہے کہ حضرت امام مہدی sym-5 جون پورے ۸۴ ھ میں پیدا ہوئے اور وفات 910ھ میں ہوئی۔ مگر ہم مسلمانوں کا حضرت امام مہدی sym-5کے سلسلے میں کیا عقیدہ ہونا چاہیے ؟ اکابر علماے کرام کا کیا خیال ہے ؟

الجواب:

(1)ان کی توبہ کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ یہ کہیں میں اس فرقہ مہدویہ سے توبہ کرتا ہوں یہ فرقہ باطل ہے، اتنا کافی اور ضروری ہے، اگر کلمہ پڑھ لیں تو بہتر ہے اور اپنی بیویوں سے تجدید نکاح بھی لازم ہے۔ واللہ تعالی اعلم

(2)یہ بالکل غلط ہے کہ جون پور میں امام مہدی پیدا ہوئے اور پھر وہ مر گئے، صحیح احادیث سے یہ ثابت ہے کہ حضرت امام مہدی sym-5 اور حضرت عیسی sym-9 ایک زمانے میں ہوں گے اور یہ بھی حدیث سے ثابت ہے کہ حضرت عیسی sym-9 آسمان سے اس وقت نزول فرمائیں گے جب دجال آچکے گا، پہلے دجال آئے گا پھر حضرت عیسی sym-9 آسمان سے نزول فرمائیں گے اور انھیں کے عہد مبارک میں امام مہدی sym-5کا ظہور ہوگا، ابھی نہ دجال ظاہر ہوا ہے نہ حضرت عیسی sym-9 کا نزول ہوا ہے۔ پھر امام مہدی کا ظہور کیسے ہو گیا۔ واللہ تعالی اعلم

(المواھب الالھیۃ فی الفتاوی الشریفۃ المعروف بہ فتاوی شارح بخاری ،ج:3 ،ص:117تا118،دائرۃ البرکات، کریم الدین پور ،گھوسی ضلع مئو)

Netsol OnlinePowered by