logoختم نبوت

کسی قادیانی سے ملنا قادیانی ہونے کو مستلزم نہیں ہے(مفتی محمد شریف الحق امجدی رحمۃ اللہ علیہ)

استفتاء:

غلام نبی خان ،غریب پور ،بھاگلپور

کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید تین بھائی ہے اس میں سے دو بھائی قادیانی مع اہل و عیال کے ہیں اور ایک بھائی اپنے کو اہلِ سنت و جماعت اعلان کرتا ہے۔ صرف عید اور بقر عید کی نماز عید گاہ میں جاکر پڑھتے ہیں جمعہ میں بھی شریک نہیں ہوتے اور رمضان شریف میں بھی مسجد نہیں آتے ۔ زید کو ایک پوتا تولد ہوا۔ اس کے بعد اس کے بھائی جو قادیانی ہیں اس کے لڑکے بھی آئے ہوئے تھے ، دونوں بچوں کا ایک ہی جانور میں عقیقہ کیا جو کہ ذبح کرنے والے ان کے بھانجے ہیں جو کہ اپنے کو اہل سنت و جماعت کہتے ہیں۔ زید کے دونوں بھائی جو قادیانی ہیں مع بال بچے قادیانی ہیں، سب آتے جاتے ہیں اور ایک ہی ساتھ کھاتے پیتے ہیں۔ ایسی صورت میں زید پر از روے شروع کیا حکم عائد ہوتا ہے، سنی ہیں یا قادیانی ؟

الجواب:

ہر کلمہ گو میں اصل یہ ہے کہ وہ مسلمان ہے جب تک کہ یہ دلیل سے ثابت نہ ہو کہ اس سے کوئی کلمہ کفر صادر ہوا ہے ۔ جب زید اپنے آپ کو سنی کہتا ہے اور سنیوں کی مسجد میں سنیوں کے ساتھ عیدین پڑھتا ہے تو ہوا ۔ اس کو سنی ہی کہا جائے گا۔ ہاں اگر اس کی تحریر یا تقریر سے یہ ثابت ہو جائے کہ وہ قادیانی ہے تو ضرور اس کو قادیانی کہا جائے گا۔ مگر محض اس بنا پر کہ اس کے بھائی قادیانی ہیں وہ ان سے ملتا جلتا ہے یا اپنے بچوں کا عقیقہ ان کے بچوں کے ساتھ کیا زید کو قادیانی کہنا درست نہیں۔ قادیانیوں کے ساتھ کھانا پینا، ملنا جلنا، سلام و کلام کرنا حرام و گناہ ضرور ہے مگر کفر نہیں۔ اس لیے محض ملنے جلنے ، ساتھ اٹھنے بیٹھنے ، کھانے پینے پر قادیانی ہونے کا حکم نہیں دیا جا سکتا۔ البتہ زید فاسق و گنہ گار ضرور ہے ۔ واللہ تعالیٰ اعلم

(المواھب الالھیۃ فی الفتاوی الشریفۃ المعروف بہ فتاوی شارح بخاری ،ج:3 ،ص:68،67،دائرۃ البرکات، کریم الدین پور ،گھوسی ضلع مئو)

Netsol OnlinePowered by