کیا فرماتے ہیں علمائے دین ان مسائل میں کہ :
1: کیا مرزائی یعنی قادیانی کا نماز جنازہ پڑھنا اور پڑھانا جائز ہے یا کہ نہیں؟ جو مسلمان مرزائی کا جنازہ پڑھے اور پڑھائے اس کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے؟
2 قادیانی کی میت کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرنے کا کیا حکم ہے؟
3: مرزائی کے میل جول، لین دین، کھانا، پینا، اٹھنا بیٹھنا کیسا ہے؟
شریعت کی روشنی میں وضاحت فرمائیں۔
السائل : اعجاز احمد
الجواب منه الهداية والصواب
زندہ مرزائی کے ساتھ تعلقات رکھنا گناہ ہے۔
قرآن مجید میں ہے کہ :
وإِمَّا يُنْسِينَّكَ الشَّيْطَانُ فَلا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّكْرِي مَعَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ1
اور جب کہیں تو شیطان بھلا دے تو یاد آنے پر ظالموں کے پاس نہ بیٹھو۔
ان کا جنازہ پڑھنا اور پڑھانا بھی بہت بڑا گناہ ہے، اس کی اعلانیہ تو بہ لازم ہے اور اس مرزائی کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن نہ کیا جائے کیونکہ اس کے لیے دعائے مغفرت کرنا بھی جائز نہیں ہے۔ قرآن کریم میں ایسے لوگوں کے بارے میں ارشاد فرمایا کہ :
وَلَا تُصَلِّ عَلَى أَحَدٍ مِنهُمْ مَاتَ أَبَدًا وَلَا تَقُمْ عَلَى قَبْرِهِ 2
اور ان میں سے کسی کی میت پر کبھی نماز نہ پڑھنا اور اس کی قبر پر کھڑے نہ ہونا۔
فقط
هذا ما عندي والله تعالى أعلم
وصلى الله تعالى على حبيبه محمد وآله وأصحابه وسلم
(فتاوی بھکی شریف ،ج:1 ،ص:233،234،جلالیہ پبلی کیشنز)