کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ میں کہ ایک مسجد کے امام اہل سنت والجماعت ہے اور اسکے تکفیر کے فتوؤں سے واقف ہو کر دیدہ دانستہ ایک مرزائی کے جنازہ کی نماز پڑھائی ہے آیا کہ ایسے شخص کے حق میں شرعاً کیا حکم ہے۔ بینوا توجروا۔
مرزاغلام احمد قادیانی اعلانیہ نزول وحی نبوت اور رسالت کے مدعی ہیں ۔1 اس لحاظ سے ان کا اور ان کے مریدوں کا خارج از دائرہ اسلام ہونا مسلم الثبوت ہے۔ امام ابو الفضل قاضی عیاض كتاب الشفاء في تعریف حقوق المصطفى جلد ۲ ص ۵۱۹ اس کے اور اس کے مریدوں کے پیچھے اقتدار اور ان کے جنازہ کی نماز پڑھنا ہرگز درست نہیں ہے ۔
پس جس نے دیدہ دانستہ مرزائی کے جنازہ کی نماز پڑھی ہے، اسکو اعلانیہ تو بہ کرنی چاہئے اور مناسب ہے کہ وہ اپنا تجدید نکاح کرے ۔ اور حسب طاقت کھانا کھلاوے اگر وہ ایسا نہ کرے گا۔ تو اہل سنت والجماعت کو اس کے پیچھے نماز نہ پڑھنے چاہئے۔ ایسے منافق کے پیچھے نماز درست نہیں ہوتی کتبہ المفتی محمد عبد اللہ ٹونکی از لاہور ۔
المجيب مصیب محمد عرفان عفی عنہ۔
الجواب صحيح محمد عالم مدرس دوم مدرسہ حمید یہ لاہور ۔
ذالك كذالك محمد حسین عفا عنه
هذا الجواب صحيح والمجيب نجيح محمد یا رعفی عنہ ۔
قد صح الجواب حسن عفی عنہ اول مدرس مدرسہ حمید یہ لاہور ، فقیر غلام قادر بھیروی عفی عنہ از لاہور۔
المجيب المصیب احقر محمد باقر عفا اللہ عنہ۔
جواب صحیح غلام رسول چہارم مدرس مدرسہ حمید یہ لا ہور ۔
الجواب صحیح ابوسعید محمد حسین بٹالوی ۔