logoختم نبوت

حضرت عیسی علیہ السلام کے نزول کی علامات

علامت(1) :

حضرت خاتم النبیین ﷺنے اللہ رب العزت کی قسم کھا کر فرمایا کہ ابن مریم ، یعنی عیسیٰ جو مریم کا بیٹا اور جن کی ماں مریم ہے وہ آسمان سے نازل ہوں گے، یعنی سچا مسیح موعود آسمان سے نازل ہوگا، جو مریم بتول کا بیٹا اور اس عیسی کی ماں مریم ہے، وہ ابھی آسمان میں زندہ ہے۔ جبکہ جھوٹا مسیح کا دعوی کرنے والا بدنام زمانہ نظام احمد تھا اور اس کی ماں کا نام چراغ بی ہے، مریم نہیں ؛ اس لئے وہ جھوٹا تھا، جھوٹا مسیح نازل نہیں ہوا؛ بلکہ پیدا ہوا جھوٹا دعوی کیا اور مر گیا اور زمین میں گر گیا، سچا زندہ ہے ، آسمان میں ہے، نازل ہوگا، پیدا نہیں ہوگا ، نام ہی سے سچے اور جھوٹے کا فرق واضح ہو گیا اہل ایمان کے لئے ۔

علامت(2) :

نازل ہونے والا عیسی ابن مریم ، حاکم اور عادل ہوں گے۔ حضور خاتم النبین ﷺصادق و مصدوق نے آگاہ کر دیا کہ نازل ہونے والے عیسی ابن مریم حاکم ہوں گے محکوم نہیں ، یعنی شریعت محمد یہ ﷺ کے موافق خود فیصلے فرمائیں گے، کسی اور عدالت میں انصاف طلب کرنے نہیں جائیں گے، کیوں کہ منجانب اللہ ان کو حاکم بنا کر ہی نازل کیا جائے گا، دوسرے وہ عادل بھی ہوں گے، یعنی زندگی کے ہر شعبہ حیات میں ان کے عدالت ہی عدالت ہو گی ، انصاف ہی انصاف ہوگا ظلم و زیادتی کا نام و نشان نہ ہوگا، اور یہ تو نبوت کا خاصہ ہے، یعنی سچا عیسی مسیح جو نازل ہوگا، حاکم ہوگا ، عادل ہوگا ، نہ محکوم ہو گا نہ ہی کسی دوسری عدالت میں انصاف مانگنے جائے گا۔ جبکہ جھوٹا مسیح سفید فام حکومت کا محکوم اور غلام تھا، قدرت ، اللہ کی کہ نام بھی غلام ، تھا بھی برطانیہ کا غلام ، غلامی کی زندگی میں مرکر گر گیا، دشمنان اسلام کی غلامی میں چلتا پھرتا رہا، حکمرانی نصیب نہ ہوئی اور اپنی زمین کے کاغذات برطانیہ حکومت کی عدالتوں میں لے کر در بدر کی ٹھوکریں کھاتا رہا، اور برطانیہ حکومت سے منت سماجت کرتا کہ آقا میں آپ ہی کا دم بریدہ کہتا ہوں، گوشت آپ کھاؤ اور ہڈیاں میری طرف پھینک دو ، مرز ئیو! اپنے آقا سے پوچھو پچاس الماریاں کتا میں کس کی شان میں لکھی تھیں، خود لکھتا ہے خود کاشتہ پودا کس کا بولو۔ (حوالہ دیکھ لو : روحانی خزائن جلد ۱۳ صفحه : ۴-۵-۶) الغرض جھوٹا محکوم و غلام تھا، نہ حکمرانی نصیب ہوئی نہ ہی عدالت اپنے بیٹے کو وراثت سے محروم کردیا؛ کیوں کہ وہ اس کی نبوت کو نہیں مانتا تھا۔

علامت(3) :

یعنی مسیح عیسی ابن مریم علیہ السلام جب آسمان سے نازل ہوں گے تو صلیب کو توڑدیں گے، ( بخاری ومسلم ) عیسی علیہ السلام کی آمد اور نزول کے بعد شرکیہ عقیدہ کی نجاست سے زمین پاک ہو جائے گی ، یہودیت و نصرانیت اور مسیحیت کا خاتمہ ہو جائے گا، صلیب پرستی کا خاتمہ سچے ابن مریم عیسی مسیح کی علامت ہوگی۔ جبکہ جھوٹا مثیل بننے والے مسیح کے دور میں صلیب اور اہل صلیب کو ترقی ہوئی اور مثیل مسیح نے صلیب کی ترویج اور حمایت میں کتابیں لکھیں، اور ابھی بھی قادیانیت کی سیادت و قیادت کا اڈہ صلیبی حکومت کے زیر نظام برطانیہ میں پرورش پارہا ہے، اور اس کا سرغنہ جو خلیفہ کہلاتا ہے، برطانیہ میں صلیب کے ماتحت موجود ہے، یہی تو دلیل ہے کہ غلام احمد جھوٹا اور کذاب تھا، اور خود مرزا اہل صلیب کے لئے دعا کرتا رہا اپنے کاغذات پر صلیب کا ٹکٹ لگایا اور سکہ استعمال کیا، جس سے صلیب کو مرزا سے بڑھا و املا۔

علامت(4) :

حضور خاتم النبیینﷺ نے ارشاد فرمایا کہ نازل ہونے والے مسیح خنزیر کوقتل کر دیں گے، ( بخاری ومسلم ) یعنی خیز خود باقی نہ رہیں گے، جو قوم خنزیر کھاتی ہے، اسلام لے آئے گی، تو وہ خود ہی خنزیر کو قتل کر دے گی، پھر تمام جانوروں میں خنزیر بے حیائی اور بے غیرتی میں مشہور ہے، یہی وجہ ہے کہ جو تو میں خنزیر کھاتی ہیں، ان میں غیر معمولی بے غیرتی وبے حیائی پائی جاتی ہے۔ حضرت عیسی علیہ السلام کی آمد کی برکت سے زمین سے بے غیرتی اور بے حیائی یکسر ختم ہو کر مٹ جائے گی ، بے غیرتی کی جگہ حیاء وغیرت کا ظہور و وجود ہو جائے گا، مرزا قادیانی کی آمد سے بے غیرتی کو عروج اور ترقی ہوا، خنزیر کھانے والی قوم اور خنزیر کو بڑھاوا ملا اور اب قادیانی کا خلیفہ وہیں موجود ہے، جہاں سب سے زیادہ خنزیر خود اور خنزیر کے فارم موجود ہیں، اور خنزیر خور کا وظیفہ پرور اور مرہون منت زندگی گزار رہا ہے، یہی تو دلیل ہے کہ مرزا جھوٹا تھا، اور اس کی جماعت قادیانی یا مرزائی فرقہ گمراہ اور جہنمی ہیں ۔

علامت(5) :

حضور خاتم النبیین ﷺ نے آسمان سے آنے والے مسیح عیسی ابن مریم کی ایک علامت یہ بتلائی کہ وہ آکر لڑائی کو اٹھا دیں گے، یا جزیہ کو اٹھا دیں گے تو پوری دنیا مسلمان ہو جائے گی، امن و مان قائم ہو جائے گا، کوئی غیر مسلم نہیں ہوگا ، صرف مذہب اسلام باقی رہے گا، لہذا جنگ بھی ختم اور کوئی غیر مسلم نہیں ہوگا تو جز یہ بھی ختم ہو جائے گا۔ جبکہ جھوٹا مثیل آیا تو جنگ مسلمانوں کے خلاف بڑھ گئی، اور اب تک مسلمان مختلف محاذ پر باطل سے ہر طرح کی جنگ میں دفاعی قوت کے ساتھ مصروف ہیں، خود قادیانیت کے باطل عقیدہ کے خلاف اہل حق مصروف جنگ ہیں ، اور نیا محاذ جنگ قادیانیت بن گیا، تو جھوٹے کذاب مثیل نے جنگ بند کرنے کے بجائے ایک جنگ کا نیا دروازہ کھول دیا۔ اور جزیہ دوسروں سے کیا اٹھا تا خود مرزا قادیانی اپنا ہی جزیہ صلیبی حکومت سے نہ اٹھا سکا، ساری عمر نصاری اور صلیبی حکومت کا باج گزار بنارہا، اور اپنے افلاس اور غربت کا دُکھڑا اپنے آقا کو سنا سنا کر صلیبی حکومت سے انکم ٹیکس کی معافی کا التجاء وفریاد کرتا کرتا مٹی میں گر گیا، سچے مسح ابن مریم کی آمد سے اسلام مذہب صرف زمین پر رہے گا ، جب کوئی دوسرا مذہب نہیں رہے گا تو جنگ کا خاتمہ اور مسلمانوں سے جزیہ نہیں لیا جاتا ؛ الہذا جزیہ بھی ختم ۔ مرزا قادیانی بقول خود اگر مثیل مسیح ہوتا تو یہ چیزیں ظاہر ہو جاتیں ، جھوٹا تھا ؟ اس لئے نہ ختم ہوئی۔

علامت(6) :

حضرت خاتم النبیینﷺ نے آسمان سے نازل ہونے والے عیسی ابن مریم علیہ السلام کی ایک علامت یہ بتلائی کہ ان کے نزول کے بعد مال کی فراوانی اتنی ہوگی کہ اس کو لینے والا کوئی نہ رہے گا ، مال پانی کی طرح بہادیں گے، سب غنی ہو جائیں گے، صدقہ و خیرات کوئی قبول کرنے والا نہ رہے گا ، یعنی سچے مسیح عیسی ابن مریم کی علامت یہ ہوگی کہ ہر شخص فراوانی میں ہو گا غنی ہوگا ، مال سے بے رغبتی ہو جائے گی۔جھوٹا مثیل مسیح خود ہی دھوکہ دے کر لوگوں سے براہین احمد یہ پچاس جلدوں کی قیمت وصول کر کے مر گیا، اور پوری دنیا سے قادیانی خلیفہ قادیانیت کی لعنت میں رہنے کے لئے ایک رقم وصولتا ہے، جھوٹا مال وصولتا ہے، سچے مسیح مال پانی کی طرح بہا دیں گے، جھوٹا مثیل مسیح خود لوگوں سے اپنے مکان اورلنگر خانہ اور پریس اور کتب خانہ کے لئے چندہ مانگ کر اپنے جھوٹے اور کذاب مثیل مسیح ہونے کی دلیل فراہم کر کے ہمیں ثبوت دے گیا کہ وہ ایک نمبری جھوٹا فراڈی تھا۔

علامت(7) :

حضور خاتم النبیین ﷺ نے امت ہدایت کو آگاہ فرمادیا کہ حضرت ابن مریم آسمان سے جب نازل ہوں گے تو اس وقت کی نماز وہ اسی امت محمد یہ ﷺ کے پیچھے اقتداء میں ادفرمائیں گے، اور امام مہدی نماز کی امامت کریں گے۔ جب کہ جھوٹا مثیل نہ نازل ہوا؛ بلکہ پیدا ہوا، نہ ہی امام مہدی کا زمانہ پایا ، اور افسوس کہ خود مشیل مسیح سے مسیح موعود اور مہدی معہود بھی بن گیا، بعد میں خود ہی خدا بن گیا۔

علامت(8) :

جب دجال عیسی علیہ السلام کو دیکھے گا تو اس طرح گھلنے لگے گا جیسے پانی میں نمک گھلتا ہے۔ حاکم کی روایت میں ہے ۔ سچے مسیح عیسی ابن مریم علیہ السلام کو دیکھتے ہی دجال کی حالت دگرگوں ہو جائے گی ۔ اور راہ فرار اختیار کرے گا ، بھاگے گا۔ جب کہ جھوٹا مرزا قادیانی علمائے حقانی سے بھاگتا تھا ، راہ فرار اختیار کرتا تھا ، جس طرح دجال عیسی ابن مریم علیہ السلام سے بھاگے گا ، چوں کہ قادیانی بھی دجال کی خبیث نفسانیت کا حامل تھا، پیر مہر علی شاه رالی علیه جماعت علی شاہ صاحب ور دوسرے علماء اس کو بلاتے رہے مگر وہ نہ آیا۔

علامت(9) :

عیسیٰ علیہ السلام فرمائیں گے(دجال کو ) کہ میری ایک وار و ضرب تیرے لئے مقدر ہو چکی ہے ، جس سے تو بچ نہیں سکتا۔ یعنی دجال لعین جب سچے عیسی علیہ سلام کو دیکھے گا تو بھاگ کھڑا ہو گا حضرت عیسیٰ عل السلام اس کا تعاقب اور پیچھا کریں گے بالآخر وہ بھاگ کہاں سکتا ہے، حضرت روح اللہ کا نزول اسی کے قتل کے لئے ہو چکا ہے۔

علامت(10) :

حضرت عیسی علیہ السلام دجال کولد کے مشرقی دروازہ پر دبوچ لیں گے، اور قتل کر دیں گے، سچے مسیح عیسی ابن مریم دجال کو قتل کر دیں گے، اور دجالیت کا خاتمہ ہو جائے گا، پس اللہ تعالیٰ یہودیوں کو شکست دے گا، سچے مسیح علیہ السلام کے نزول کے بعد اللہ تعالی یہودیوں کو شکست دے گا۔ جب کہ جھوٹا مسیح یہودیوں اور نصرانیوں کی جماعت کا فرد بن کر حمایت میں کھڑا ہوا، نبوت کا جھوٹا دعوی کیا ، اور اس کی جماعت راہ فرار اختیار کر کے لندن میں پناہ گزیں ہے ۔

علامت(11) :

عیسی علیہ السلام اپنا حربہ اس کے سینہ کے بیچوں بیچ مار کر اسے قتل کر ڈالیں گے۔ سچے مسیح علیہ السلام دجال لعین کو کس چیز سے اور کس مقام پر قتل کریں گے اور جسم کے کس حصہ پر حربہ ماریں گے، یہ حضرت خاتم النبیین ﷺکی ختم نبوت کا انتہائی اور غیر معمولی کمال علم نبوت ہے کہ آپ نے امت کو اتنی باریک اور اہم اور واضح اطلاع دے دی، یہی تو ختم نبوت کی قطعیت ابدیت کی حتمی شہادت ہے، پھر بھی کسی کو ر چشم اور شقی و بد بخت کو بات سمجھ میں نہ آئے تو یہ اس کی ضلالت و شقاوت ہی ہو سکتی ہے۔ جب کہ . جھوٹا مرزا قادیانی حضرت عیسی ابن مریم کے نزول کا منکر اور دجال کا پیروکار، دجال اعور کا بھی انکار کرتا ہے، اسی انکار کی وجہ سے تو وہ دشمن اسلام بن گیا، ہمارے حضرت خاتم النبیین ﷺ نے صاف فرمادیا کہ حضرت عیسی علیہ سلام کے پاس دو بار یک اور نرم تلوار ہوں گی ، اور ایک حربہ ہوگا، جس سے دجال کا قتل ہوگا ، اور حربہ بیچو بیچ سینہ میں لگے گا اور دجال کا قتل ہوگا۔

علامت(12) :

اللہ تعالیٰ کی مخلوق میں سے جس چیز کے پیچھے بھی کوئی یہودی چھپنا چاہے گا، خواہ پتھر ہو یا درخت دیوار ہو یا جانور ہو، اللہ تعالیٰ اسے گویائی عطا فر مادے گا۔ سچے مسیح عیسی ابن مریم علی السلام کی منجانب اللہ بہ نصرت و مدد ہوگی کہ مخلوقات کی کوئی بھی چیز یہودی کو پناہ نہیں دے گی ، نہ چھپائے گی ، مگر ایک درخت جس کو غرقد کہتے ہیں، یہ درخت بھی صرف بیت المقدس کے علاقہ میں ہوتا ہے، کہ وہ نہیں بولے گا ، یہودی کو چھپالے گا، کہ وہ بھی یہودی درخت ہے۔ جب کہ جھوٹے مرزا قادیانی کو غرقد کا درخت بھی دیکھنا نصیب نہ ہوا، نہ چھپنا نصیب ہوا، لاہور میں اسہال سے مرا اور دجال کی سواری بقول مرزا دجال کا گدھا ٹرین پر لاد کر قادیان جہنمی مقبرہ میں گاڑا گیا۔

علامت(13) :

حضرت عیسی علیہ السلام دمشق کے مشرقی جانب سفید منارے کے پاس آسمان سے نازل ہوں گے۔ حضور خاتم النبیین ﷺ نے نازل ہونے والے عیسی ﷺ کا مقام و مکان بھی امت کو بتلا دیا کہ وہ دمشق کے مشرقی سفید منارے کے پاس نازل ہوں گے، ان ہی تمام تفصیلات کے ساتھ جو حدیث میں صراحت کے ساتھ آپ پڑھیں گے اور پڑھ چکے ، سچے مسیح عیسی نازل ہوں گے اور دمشق میں نازل ہوں گے، اور سفید منارو کے پاس اور پھر مشرقی منارو کے پاس، یہ چار علامتیں بھی ہوں گی ؛ تاکہ سچے کی جگہ کسی جھوٹے کو امت مسیح یا مثیل نہ مان سکے، اور گمراہی سے بچ سکے۔ جب کہ جھوٹا و کذاب مثیل قادیانی کا ان نبوی علامات سے دور کا بھی واسطہ نہیں نہ ہی مناسبت، وہ قادیان میں پیدا ہوا، نازل نہیں ہوا ، دمشق نہ کبھی گیا ، نہ ہی خواب میں دیکھا ، نہ ہی سفید منارہ دمشق کی اس بد نصیب کو زیارت نصیب میں آئی، ارے بھائی کذاب تو لعنتی ہوتا ہے، خبیث تو بد نصیب ہی ہوتا ہے مرزا وہی تھا، مرزا کو دشمن ختم نبوت ماننا سعادت کی دلیل ہے اور مغفرت کی علامت ، جنت کی ضمانت ۔

علامت(14) :

حضرت عیسی علی السلام جس وقت آسمان سے نازل ہوں گے، ان کے جسم مبارک پر دو بلکے زرد رنگ کے کپڑے ہوں گے، ( خوبصورت جسم پر دیدہ زیب لباس نور علی نور کا مظہر ہوگا ) ۔ سچےسے عیسی علیہ السلام کے جسم پر نور پر جو لباس ہو گا حضرت خاتم ﷺنے اس کی بھی وضاحت کر دی تا کہ امت مسیح کو ہر جہت وصفت سے شناخت میں دھو کہ نہ کھائے، اور جومسیح نازل ہونے والے ہیں، ان کی جگہ کسی دغا باز ، غدار مثیل مسیح کو کلمۃ اللہ اور روح اللہ نہ مانے ، نہ جانے۔ جب کہ جھوٹا مرزا قادیانی دہقانی ان دو کپڑوں کی تعبیر اپنی دو بیماری ایک کمر سے نیچے کثرت بول کی تعدا سوسو بار لکھی ہے اور دوسری بیماری دوران سرے کی ہے۔

علامت(15) :

حضرت مسیح عیسی علا السلام جب آسمان سے اتریں گے توان کا دونوں ہاتھ دو فرشتوں کے بازوؤں پر رکھے ہوئے ہوں گے، حضرت عیسی علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے وَجِيها في الدُّنْيا بنایا ہے ممکن ہے یہ ان کی ایک وجاہت کا ظہور ہو ھوٹا مرزا پر ٹیچی و درشنی ایک مرد اور ایک خبیثہ و شیطان مسلط تھا ، جیسی خبیث روح ویسا شیطان۔

علامت(16) :

جب حضرت مسیح علیہ السلام سر جھکا ئیں گے تو پانی کے قطرات ٹپکیں گے اور جب سر اٹھائیں گے تو چاندی کے دانوں کی طرح چمکدار اور موتیوں کی طرح سفید ہوں گے۔ سچے مسیح عیسی علیہ السلام کے حسن و جمال اور خوبی و خوبصورتی اور خوب سیرتی کی طرف اشارہ ہے، ظاہر سی بات ہے کلمہ اللہ اور روح اللہ آسمان سے نازل ہو رہا ہے، اس کی شان ایسی ہی ہونی چاہئے، جو او پر آئی ہیں۔ جب کہ جھوٹا کذاب کو کثرت پیشاب اور سلسل بول تھا، آگے سے اور پیچھے سے خونی اسہال تھا اور سر میں دوران سر اور چکر آتا تھا۔

علامت(17) :

حضرت عیسی علیہ السلام چالیس سال دنیا میں رہیں گے لوگوں میں کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ ﷺکے مطابق فیصلہ و عمل کریں گے اور پھر ان کی وفات ہوگی ۔ سچے مسیح عیسی علیہ سلام آسمان سے نازل ہونے کے بعد چالیس سال زمین پر زندہ رہیں گے، اور ان سالوں میں اللہ کی کتاب قرآن مجید اور حضرت محمد خاتم النبیین ﷺکی سنت پر عمل کریں گے اور لوگوں میں شریعت و سنت خاتم النبیینﷺ ہی کی اشاعت اور ترویج دیں گے، عملی میدان میں خواہ عبادت واطاعت ہو یا حدود و تعزیرات ہو یا معاشرت و معاملات ہو، قرآن وسنت ہی بنیاد ہوگی ۔ جب کہ جھوٹا کہتا ہے، قرآن اٹھا لیا گیا اور از سر نو مجھ پر نازل ہوا ہے، احادیث مبارکہ اور سنت کی تحقیر و تضحیک کرتا ہے۔

علامت(18) :

سچے عیسی مسیح علیہ سلام کی آسمان سے آمد کے بعد دجال کا قتل ہو جائے گا ، یہودیوں اور اہل باطل کی نجاستوں سے زمین پاک ہو جائے گی ، عقیدہ کی طہارت قلوب کو روشن کر دے گی ، لوگ امن و مان اور پرسکون زندگی بسر کر رہے ہوں گے کہ یا جوج و ماجوج جن کو ذوالقرنین نے دو پہاڑوں کے درمیان قید و بندکیا تھا ، وہ دیوار جو رکاوٹ ہے، ان کی آمد سے توڑ دی جائے گی ، وہ پھر باہر نکل پڑیں گے، یہ وہ دور ہو گا کہ حضرت عیسی علیہ سلام نازل ہو چکیں گے۔

علامت(19) :

عیسی ابن مریم علیہ السلام زمین پر نازل ہونے کے بعد نکاح کریں گے۔

علامت(20) :

حضرت مسیح علیہ السلام آسمان سے نازل ہونے کے بعد شادی بھی کریں گے اور ان کی اولاد بھی ہوگی۔

علامت(21) :

حضرت عیسی علیہ السلام آسمان سے نازل ہونے کے بعد زمین میں چالیس سال قیام فرمائیں گے۔

علامت(22) :

حضرت عیسی علیہ السلام چالیس سال زمین پر رہ کر وفات پائیں گے، اور مسلمان ان کی نماز جناز و پڑھیں گے۔ سچے مسیح میں زمین پر چالیس سال زندہ رہیں گے، پھر ان کی وفات ہوگی ، اور مسلمان ان کی نماز جناز و ادا کریں گے۔

علامت(23) :

عیسی علیہ السلام کو رسول اللہ صلی ﷺاور ان کے دونوں ساتھیوں ( ابو بکر و عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما) کے برابر میں دفن کیا جائے گا، پس ان کی قبر چوتھی ہوگی ۔ بچے مسیح عیسیٰ علیہ سلام کا نزول آسمان سے، چالیس سال کا قیام و نظام، نکاح ووفات اور حضور ﷺکے روضہ میں وفات کے بعد ابدی آرام ہے یہ سب علامات مسیح علیہ اسلام ہیں ۔

Netsol OnlinePowered by