logoختم نبوت

کیا خنزیر کا قتل شانِ مسیح علیہ السلام کے خلاف ہے؟

اعتراض:

حضرت عیسی علیہ السلام جب نزول کرینگے تو کیا وہ خنزیروں کو قتل کرینگے کیا یہ ان کی شان کے خلاف نہیں کہ ایک مقدس نبی یہ کام سر انجام دے رہا ہے؟

جواب:

حدیث شریف کے الفاظ ویقتل الخنزیر سے قرون اولی سے آج تک مسلمانوں نے صرف ایک ہی مطلب لیا ہے اور وہ یہ ہے کہ حضرت عیسی علیہ السلام خود قتل نہیں کرینگے بلکہ جب آپ کی تشریف آوری سے خنزیر کھانے والے اور اس کا ریوڑ پالنے والی قوم مسلمان ہوجائیگی جب کوئی اسے کھانے والا نہیں ہوگا تو وہ قوم خود ہی خنزیروں کو قتل کرنے والی ہوگی۔

کیونکہ خنزیر کے قتل کا سبب حضرت عیسی علیہ السلام کا نزول ہوگا اور آپ کے حکم سے قتل کیا جائیگا اور آپ کے نزول کے بعد زمانہ میں یہ سب کچھ ہوگا تو اس لئے اس کی نسبت آپ کی طرف کی گئی اور علم بلا غت میں ایسی نسبت کثرت سے واقع ہوتی ہے ۔

چونکہ یہ برائی ہے جو آپ کے آنے سے اختتام پذیر ہوگی اس لئے احادیث میں اسکا کریڈٹ آپ کو دیا گیا کہ برائی کو ختم کرنا اچھا فعل ہے نہ کہ قابل اعتراض لہذا اس کی نسبت آپ کی طرف کی گئی ۔

مرزا صاحب اس کو خود مانتے ہے کہ حضرت عیسی علیہ السلام خنزیروں کو قتل کرینگے وہ لکھتے ہے کہ:

اور کہتے ہے کہ وہ سؤروں کو قتل کریگا ۔۔۔اس جگہ یہ مراد نہیں ہے کہ وہ اپنے ہارھ سے سؤروں کو قتل کریگا ۔۔۔۔بلکہ یہ مراد ہے کہ زمانہ کا دور ہی ایسا آجائیگا او ر آسمانی ہوا شروروں کو نابود کرتی جائیگی اور نیک بڑھیں گے اور پھولیں گے اور زمین کو پر کریں گے ۔1

اور ایک دفعہ مرزا صاحب کو کسی مرید نے شکایت کی کہ لوگ مجھے کتا مار پیر کہتے ہے تو مرزاصاحب نے کہا :

کہ اس میں کیا حرج ہے حدیث شریف میں میرا نام سور مار لکھا ہے۔2

اگر یہ عیسی علیہ السلام کے لئے باعث ملامت ہے تو پھر مرزا صاحب کے لئے کیوں نہیں ؟


  • 1 تحفہ گولڑویہ ص: 231،232،روحانی خزائن ،ج 17:ص: 317
  • 2 ذکر حبیب ص: 162

Netsol OnlinePowered by