logoختم نبوت

عیسی علیہ السلام نے مریضوں کو شفاء دی۔۔کیا طبابت نبوت کے کاموں میں سے ہے؟

اعتراض:

اندھوں اور کوڑھیوں کو اچھا کرنا عیسی علیہ السلام کی شان کے خلاف ہے وہ نبوت کرنے آئے تھے نہ کہ طبابت لہذا یہاں سے دل کے اندھے مراد ہیں۔ رب تعالی فرماتا ہے:

وَلَكِنْ تَعْمَى الْقُلُوبُ الَّتِي فِي الصُّدُورِ 1
بلکہ وہ دل اندھے ہوتے ہیں جو سینوں میں ہیں۔

ایسے ہی برص یعنی کوڑھی سے وہ بدی مراد ہے جو بظاہر بھلی معلوم ہو اور حضرت مسیح یہ فرما رہے ہیں کہ میں دل کے اندھوں اور بدکاری کے کوڑھیوں کو ایمان و تقوی کا راستہ بتا کر اچھا کر سکتا ہوں۔

جواب:

پہلی عرض یہ ہے کہ یہ معانی کس مفسر نے کئے ہیں؟ جو مفہوم آپ نے بیان کیا ہے اس سے آج تک کسی نے مراد نہیں لیا ، بے شک نبوت میں احکام کی تبلیغ ہے مگر نبوت منوانے کے لئے معجزات کی ضرورت اور معجزہ میں عاجز کرنا شرط ہے اور یہ جب ہی ہو سکتا ہے کہ ایسا معجزہ دکھایا جائے جس سے کام کے ماہر عاجز رہ جائیں تا کہ یہ خدا داد اختیار نبوت کی دلیل ہو چونکہ آپ علیہ السلام کے زمانہ میں طب کا بہت زور تھا تو طبیبوں کو عاجز کرنے کے لئے یہ معجزات عطا فرمائے گئے جس کی صدہا روایتیں ملتی ہیں لہذا انبیاء کا اصل مقصود احکام کی تبلیغ ہے اور لوگوں کو سیدھے راستہ کی طرف گامزن کرنا ہے لیکن لوگوں کو حق قبول کروانے کے لئے خرق عادات چیزوں کا اظہار بھی کیا جاتا ہے جس سے سب عاجز آجائیں پھر لوگ اس کے ذریعہ حق کو قبول کریں اور دوسری بات یہ ہے کہ اللہ تعالی نے انبیاء کو معجزات ان کے زمانہ کے اعتبار سے بھی عطا فرمائیں یعنی جس وقت جو عروج ہو تو اللہ تعالی لوگوں کو ان ہی کاموں میں عاجز کردیتے ہے جس میں وہ اپنے گمان کے مطابق مہارت رکھتے ہے اور پھر چونکہ وہ اس میں مہارت رکھتے ہے تو وہ خود واقف ہوتے ہے کہ یہ کام ہم بھی نہیں کرسکتے یہ خدائی صلاحیت ہے اور حق کو قبول کرلیتے ہے آخر میں یہ عرض ہے کہ اعتراض میں جس دعوی کا ادعا کیا گیا اس میں معترض کے پاس ایک دلیل بھی نہیں جو وہ اپنے مؤقف میں پیش کرسکیں لہذا اولا دعوی ہی انتہائی کمزور ہے اور جو اہل سنت کا مؤقف ہے اس میں بے شمار دلائل ہے اور آج تک امت اسی بات کو مانتے چلی آئی ہے ۔


  • 1 حج ،46/22

Netsol OnlinePowered by