logoختم نبوت

مرزا قادیانی کی تصانیف وتالیفات

ظاہر ہے کہ جب بے تکی، لا یعنی اور بے بنیاد باتیں ہی جمع کرنی ہیں، تو پھر ایک کیوں، ہزاروں کتابیں، رسائل اور کتابچے طباعت کے مرحلے سے گزر کر عوام کے درمیان پھیل سکتے ہیں۔ لہٰذا ہمیں یہ جان کر چنداں حیرت نہیں کہ مرزا غلام احمد قادیانی کی تصنیفات وتالیفات کی فہرست میں بیسیوں کتابیں کس طرح شامل ہوگئی ہیں؟

بات نہایت ہی وقیع وبا وزن ہوتی اگر مرزا غلام احمد قادیانی سے منسوب ہونے والی ایک کتاب بھی نپے تلے اسلوب، باہمی تضادات واختلافات سے منزہ اور دلائل وبراہین سے مزین ہوتی۔ یہ اور بات کہ اس کی تردید ثابت شدہ ذخیرۂ اسلامی کی مدد سے بہ آسانی ہو جاتی، لیکن ہوتی بہر کیف، پر لطف اور قابل التفات۔

اجمالی طور پر بعض تصنیفات وتالیفات کے حوالے سے کچھ باتیں ذکر کی جائیگی ، تاکہ قارئین کی نگاہوں سے قادیانیت کا کوئی پہلو اوجھل نہ رہے۔

ایک اہم بات پیش نگاہ رہے کہ ابتداء میں غلام احمد قادیانی نے معاشرے میں خود کو اسلام کے ایک مخلص، محبت اور جانثار خادم کی حیثیت سے متعارف کرانے کی کوشش کی ہے۔ لہٰذا یہ رنگ ابتدائی تصنیفات وتالیفات میں پوری طرح چھایا ہوا دکھائی دیتا ہے اور عام قاری کے لیے یہ سمجھنا قطعی دشوار ہو جاتا ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ شخص مسلمانوں کے درمیان افتراق وانتشار پھیلانے کا باعث ہوگا۔ اس لیے آنے والے بعض جرائد ورسائل کے تذکرے میں پرکشش دعوے دیکھنے کو ملیں، تو کسی مغالطے میں نہ پڑیئے گا۔

براہین احمدیہ:

مرزا غلام احمد قادیانی نے "براھين احمدیۃ على حقیقۃ كتاب الله القرآن والنبوة المحمدیۃ" کی تصنیف کے بارے میں نہایت ہی بلند بانگ دعوے کیے اور اسے دفاع اسلام کے میدان میں زمانے کی سب سے معرکۃ الآراء کتاب قرار دی۔

عام تصنیفات کے عیوب ونقائص شمار کراتے ہوئے لکھتے ہیں۔

"لیکن یہ کتاب تمام فرقوں کے مقابلہ پر حقیت اسلام اور سچائی عقائد اسلام کی ثابت کرتی ہے اور عام تحقیقات سے حقانیت فرقان مجید کی بہ پایہ ثبوت پہنچاتی ہے اور ظاہر ہے کہ جو جو حقائق اور دقائق عام تحقیقات میں کھلتے ہیں، خاص مباحثات میں انکشاف ان کا ہرگز ممکن نہیں۔ کسی خاص قوم کے ساتھ جو شخص مناظرہ کرتا ہے، اس کو ایسی حاجتیں کہاں پڑتی ہیں کہ جن امور کو اس قوم نے تسلیم کیا ہوا ہے، ان کو بھی اپنی عمیق اور مستحکم تحقیقات سے ثابت کرے۔"

یوں تو علمائے کرام، محققین اور ارباب حل وعقد نے "براہین احمدیہ" میں چھپی ہوئی دریدہ دہنی کے بے نقاب کرنے کے لیے بہت سی کتابیں لکھی ہیں، تاہم ان میں شیخ انوار اللہ خان حیدر آبادی کی کتاب ممتاز حیثیت رکھتی ہے۔ آپ کی یہ کتاب دو ضخیم جلدوں میں "افادۃ الافہام" کے نام سے موسوم ہے۔ براہین احمدیہ کے حوالے سے حضرت لکھتے ہیں،

"ہر چند مرزا قادیانی نے تصریح کی کہ یہ کتاب صرف قرآن شریف اور نبی کریم ﷺ کی نبوت ثابت کرنے کی غرض سے لکھی گئی ہے، مگر بحث نفس الہام اور مطلق نبوت کی چھیڑ دی۔ گویا روئے سخن آریہ اور برھمو سماج کی طرف ہے، جو منکر الہام ونبوت ہیں اور یہ ثابت کیا کہ عقل سے کچھ کام چل نہیں سکتا، جب تک وحی الہٰی نہ ہو، نہ واقعات گذشتہ معلوم ہو سکتے ہیں، نہ کیفیت حشر وغیره، نہ مباحث الہٰیات۔ پھر جب یہ ثابت کیا کہ وحی قطعی چیز ہے، جس کا انکار ہو نہیں سکتا اور اس پر زور دیا کہ وحی اور الہام ایک ہی چیز ہے اور اس کا دروازہ ہمیشہ کے لیے کھلا ہوا ہے۔ چنانچہ لکھتے ہیں، کیا سرمایہ خدا کا خرچ ہوگیا یا اس کے منہ پر مہر لگ گئی یا الہام بھیجنے سے عاجز ہوگیا۔ اور رسالت میں بھی عام طور پر گفتگو کی کہ وہ ہر شخص کو مل نہیں سکتی بلکہ حسب قابلیت بعض افراد کو ملا کرتی ہے۔" 1

دلچسپ پہلو یہ ہے کہ مرزا غلام احمد قادیانی نے ابتداء میں براہین احمدیہ کو پچاس جلدوں میں لکھنے کا اعلان کیا تھا، لیکن پانچ حصوں کے بعد مزید حصے منظر عام پر نہیں آئے۔ ارباب قرطاس وقلم سے یہ بات ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ جب کسی کتاب کے لکھنے کا ارادہ ہوتا ہے، تو ایک اجمالی خاکہ تیار کرنے کے بعد صفحات ومجلدات کی تخمینا تعین ہو جاتی ہے، جو کبھی قدرے بڑھ جاتی ہے کبھی گھٹ بھی جاتی ہے، تاہم مصنف کے قید حیات میں رہتے ہوئے پچاس حصوں کے تیس چالیس میں نہیں، بلکہ صرف پانچ میں سمٹ جانے کی مثال تصنیفی تاریخ میں کوئی دوسری نہیں ملتی۔

مجھے تو لگتا ہے کہ یہ بلند بانگ دعویٰ لوگوں پر صرف علمی رعب ودبدبہ جمانے کے لیے ہو کہ لکھنے والے کے پاس کافی مواد ہے اور وہ فن تصنیف کا بڑا ہی ماہر بھی ہے۔ اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ جناب نے کتاب کی نشر واشاعت کے لیے چندہ کی اپیل کی تھی، جس کے بعد لوگوں نے دل کھول کر چندہ دیا۔ اب جب کہ کتاب ایک دو نہیں، بلکہ پچاس جلدوں میں آئے گی، اس لیے ممکن ہے کہ لوگوں نے مستقبل میں شائع ہونے والے حصوں کے لیے بھی اضافی چندہ دے دیا ہو۔ اس طرح متذکرہ اعلان کے پیچھے بڑے مالی فائدے کی توقع رہی ہو تو کوئی بعید نہیں۔

اور سینے کہ جب پانچ سے بات آگے نہ بڑھی، تو معذرت کرنے کے بجائے، اپنی بات کو بنانے کے لیے ایسی تاویل پیش کی ہے، جو پڑھنے سے تعلق رکھتی ہے۔

"پہلے پچاس حصے لکھنے کا ارادہ تھا مگر پچاس سے پانچ پر اکتفا کیا گیا اور چونکہ پچاس اور پانچ کے عدد میں صرف ایک نقطہ کا فرق ہے، اس لیے پانچ حصوں سے وہ وعدہ پورا ہو گیا۔2

ہم نے تو سنا یہ تھا کہ عدد ومعدود نہایت ہی صریح ہوتے ہیں، جن میں کسی طرح کی تاویل کی کوئی حاجت ہی نہیں ہوتی لیکن فہم وفراست کے سارے پیمانے قادیانی شبستان کی چوکھٹ پر گر کر پاش پاش ہوتے رہے اور چہرے پر نہ شرمساری کے آثار اور نہ ہی پیشانی پر تفکرات کی سلوٹیں!

جو چاہے آپ کا قبح کرشمہ ساز کرے

ازالہ اوہام:

اس میں مرزا نے دعویٰ مسیح موعود کا آغاز کیا اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی وفات کا عقیدہ پیش کیا ۔

فتح اسلام:

قادیانی تحریک کے قیام اور اس کے مقاصد ذکر کئے ۔

توضیح مرام:

مرزا کے عقائد کا تعارف، عیسائیوں اور آریوں پر تنقید ہیں۔

تحفہ گولڑویہ:

پیر مہر علی شاہ گولڑوی کے خلاف گستاخانہ عبارات اور دیگر مغلظات ۔

انجام آتھم:

پنڈت لیکھ رام اور عیسائیوں سے مناظرات اور جھوٹی پیش گوئیوں پر مشتمل کتاب ۔

تریاق القلوب:

صوفیاء، علما اور علماء دین کے خلاف سخت زبان استعمال کی گئی ۔

تجلیات الٰہیہ:

خدائی القابات اپنے لیے استعمال کیے۔اور اپنے آپ کو ایک عظیم تر شخصیت بتایا ۔

دافع البلاء:

مرزا نے طاعون کو اپنی صداقت کی دلیل قرار دیا۔

کشتی نوح:

قادیانیت کو نجات کا واحد ذریعہ قرار دیا گیا۔

التذکرہ:

مرزا کے مکاشفات، خوابیں اور الہامات کا مجموعہ

در مکنون :

در مکنون ا لمعروف کلام احمد مرزا قادیانی کی وہ بکواساتی اشعار کا مجموعہ ہے جسے اس نے ادعائے کاذبانہ سے پہلے کہا جس وقت یہ تخلص فرخ قادیانی استعمال کیا کرتا یہ فارسی میں ہے۔

مکتوبات احمد:

یعقوب علی عرفانی نے مرزا قادیانی کے خطوط کو اخبار الحکم میں شائع کرتا رہا پھر بعد میں الگ سے چھپواکر مکتوبات احمد نام رکھا۔

ملفوظات:

سب سےپہلے یہ ملفوظات قادیان کے مرزا کی حیات میں اخبار الحکم اور اخبار البدر میں شائع ہوئیں پھر مختلف لوگوں نے اسے ایک جگہ ترتیب دیکر علیحدہ طبع کرایا ۔

مجموعہ اشتہارات :

جو مرزا قادیانی کی کتابوں میں اشتہارات تھے اس کو محمد صادق ایڈیٹر اخبار بدر(قادیان) نے اشتھارات کو چھ جلدوں میں لگ شائع کیا ۔

یہ کتابوں کی مختصر وضاحت ہے ذیل میں مرزا قادیانی کی کتابوں کی تفصیلی فہرست دی گئی ہے جس میں کتابوں کے نام دیئے گئے ہیں پھر کتاب کے سن کو لکھا گیا ہے پھر کتاب کے سن اشاعت کو لکھا گیا ہے ۔ پھر آخر میں ملت قادیانیت نے مرزا قادیانیوں کی کتابوں کا مجموعہ چھاپہ ہے جس میں مرزا غلام احمد قادیانی کی تمام کتب کو یکجا طبع کرایا ہے جس کا نام انہوں نے روحانی خزائن رکھا ہے جس کی 23 جلدیں ہیں ان جلدوں کا بھی حوالہ دیا گیا ہے کہ کونسی کتابیں کس جلد اور کس صفحہ پر ہے ۔۔


undefined

undefined

undefined

undefined

undefined

undefined


  • 1 افادۃ الافہام ،ج:1،ص:16
  • 2 دیباچہ براہین احمدیہ، ج :2، مندرجہ روحانی خزائن، ج :21، ص :9

Netsol OnlinePowered by