logoختم نبوت

شیخ محی الدین ابن عربیؒ کی عبارت پر قادیانی اعتراض کا علمی تحقیقی جائزہ

اعتراض:

قادیانی شیخ محی الدین ابن عربیؒ کی عبارات سے بھی دھوکہ دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ وہ بھی حضورﷺ کے بعد نئے نبیوں کے آنے کے قائل ہیں۔

آیئے پہلے شیخ ابن عربیؒ کی اس عبارت کا جائزہ لیتے ہیں جو قادیانی بطور اعتراض کے پیش کرتے ہیں۔

قادیانی کہتے ہیں کہ شیخ ابن عربیؒ نے لکھا ہے کہ :

تشریعی نبوت کا دروازہ بند ہے۔ اور نبی کریمﷺ نے جو یہ فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی اور رسول نہیں اس کا مطلب ہے کہ کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کے مخالف ہو۔ اگر کوئی ہوگا تو وہ میری شریعت کے تابع ہوگا۔1

ہم قادیانیوں کی طرف سے شیخ ابن عربیؒ پر لگائے گئے الزامات کا جواب تو بعد میں دیتے ہیں لیکن پہلے قادیانیوں کو بتاتے چلیں کہ آپ کو ابن عربیؒ پر اعتراض کرنے کا کوئی حق نہیں کیونکہ مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ:

شیخ محی الدین سے پہلے اس وحدت وجود کا نام و نشان نہ تھا۔2
undefined
(ملفوظات ،جلد :2 صفحہ :232)

اور وجودیوں کے بارے میں مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ :

وجودیوں اور دہریوں میں انیس بیس کا فرق ہے یہ وجودی (شیخ ابن عربیؒ وغیرہ) سخت قابل نفرت اور قابل کراہت ہیں۔3
undefined
(ملفوظات ،جلد :4 صفحہ: 397)

جب مرزا صاحب کے نزدیک شیخ ابن عربیؒ وجودی ، قابل نفرت اور دہریے ہیں تو قادیانی کس منہ سے شیخ ابن عربی رح کی عبارات پیش کرتے ہیں اور دھوکہ دیتے ہیں؟

اب قادیانیوں کی پیش کردہ عبارت کے جوابات بھی ملاحظہ فرمائیں۔

جواب نمبر 1:

شیخ ابن عربیؒ نے لکھا ہے کہ :

جو وحی نبی اور رسول کے ساتھ خاص تھی کہ فرشتہ ان کے کان یا دل پر (وحی لے کر) نازل ہوتا تھا۔وہ وحی بند ہوچکی۔اور اب کسی کو نبی یا رسول کا نام دینا ممنوع ہوچکا۔4

اس عبارت سے صاف پتہ چلتا ہے کہ ابن عربیؒ کے نزدیک حضورﷺ کے بعد وحی رسالت تاقیامت منقطع ہے۔اب کسی کو نبی یا رسول نہیں کہ سکتے۔

جواب نمبر 2 :

شیخ ابن عربیؒ کے نزدیک نبوت کا لفظ لغوی طور پر اولیاء کے مبشرات یا الہام وغیرہ پر بولا جاتا ہے۔بلکہ ان مبشرات اور الہامات کے جن کو شیخ ابن عربیؒ کے نزدیک نبوت سے تعبیر کیا گیا ہے۔شیخ ابن عربیؒ حیوانوں میں بھی لغوی طور پر نبوت کا لفظ بولتے تھے۔

جیسا کہ شیخ ابن عربیؒ نے لکھا ہے کہ :

اور یہ نبوت حیوانات میں بھی جاری ہے جیسا کہ اللہ تعالٰی نے فرمایا ہے کہ تیرے رب نے شھد کی مکھی کی طرف وحی کی۔ 5

لیجئے شیخ ابن عربیؒ تو حیوانات کی وحی کو بھی نبوت کا نام دے رہے ہیں۔جیسا کہ قرآن میں ذکر ہے۔کیا اب قادیانیوں کی بات مان کر حیوانات کو بھی نبی مان لیں؟ ؟

ما حصل:

خلاصہ کلام یہ ہے کہ شیخ ابن عربیؒ کا عقیدہ یہی تھا کہ حضورﷺ آخری نبی ہیں اور حضورﷺ کے بعد کسی بھی انسان کو نبی یا رسول نہیں بنایا جائے گا۔

اور جن مقامات پر ابن عربیؒ نے نبوت کا لفظ استعمال کیا ہے وہاں حقیقۃ نبوت مراد نہیں ہے بلکہ مجازی طور پر اولیاء کرام کے مبشرات یا الہامات کو نبوت کے لفظ سے بیان کیا ہے، جیسا کہ حدیث میں بھی آتا ہے کہ نبوت میں مبشرات کے سواء کچھ باقی نہیں۔6


  • 1 الفتوحات المکیہ جلد :2، صفحہ: 3
  • 2 ملفوظات ،جلد :2 صفحہ :232
  • 3 ملفوظات ،جلد :4 صفحہ: 397
  • 4 الفتوحات المکیہ جلد :2، صفحہ :253
  • 5 الفتوحات المکیہ جلد: 2 صفحہ: 254
  • 6 صحیح بخاری، کتاب التعبیر، باب المبشرات، حدیث:6990

Netsol OnlinePowered by