logoختم نبوت

قادیانی کافر و مرتد ہے!(علامہ محمد حسن علی میلسی)

جامعہ غوثیہ میلسی

استفتاء:

الف۔ امت اسلامیہ اس فرد یا جماعت کے ساتھ برادرانہ تعلقات منقطع کرے۔

ب ۔ان سے سلام و کلام ، میل وجول ، نشست و برخاست، شادی و نمی میں شرکت نہ کی جائے بلکہ معاشرتی سطح پر ان سے مکمل طور پر قطع تعلق کر لیا جائے۔

ج۔ان سے تجارت، لین دین اور خرید و فروخت کی جائے یا نہیں؟

د۔ان کے کارخانوں اور فیکٹریوں سے مال خریدا جائے یا ان کا مکمل اقتصادی مقاطعہ ( بائیکاٹ ) کیا جائے۔

ہ۔ان کی تعلیم گاہوں ، ہوٹلوں، ریستورانوں میں جانا جائز ہے یا نہیں؟

ر۔ان سے رواداری برتی جائے یا نہیں؟

ذ۔ان کے کارخانوں اور فیکٹریوں کی مصنوعات استعمال کی جائیں یا نہیں؟ غرض ان سے مکمل بائیکاٹ یا مقاطعہ کرنے کی اجازت ہے یا نہیں؟ کیا تمام مسلمانوں کو بھی یہ حق حاصل ہے کہ انہیں راہ راست پر لانے کے لئے ان کا بائیکاٹ کریں۔ جبکہ اس کے سوا اور کوئی چارہ اصلاح موجود نہ ہو؟

الجواب:

بسم الله الرحمن الرحيم

نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم

ختم نبوت کے منکر مرزائی، قادیانی وغیرہم کافر ومرتد، بے ایمان دائرہ ایمان واسلام سے خارج ہیں۔ مرتد، کافر کے احکام جو ہیں ہر مسلمان کو معلوم ہیں، ان سے ملنا جلنا، رشتہ داری، عیادت کرنا، نماز جنازہ پڑھنا، ان کے ساتھ کھانا پینا حرام حرام شدید حرام ہے۔

العبد حسن علی رضوی

Powered by Netsol Online