الف۔ امت اسلامیہ اس فرد یا جماعت کے ساتھ برادرانہ تعلقات منقطع کرے۔
ب ۔ان سے سلام و کلام ، میل وجول ، نشست و برخاست، شادی و نمی میں شرکت نہ کی جائے بلکہ معاشرتی سطح پر ان سے مکمل طور پر قطع تعلق کر لیا جائے۔
ج۔ان سے تجارت، لین دین اور خرید و فروخت کی جائے یا نہیں؟
د۔ان کے کارخانوں اور فیکٹریوں سے مال خریدا جائے یا ان کا مکمل اقتصادی مقاطعہ ( بائیکاٹ ) کیا جائے۔
ہ۔ان کی تعلیم گاہوں ، ہوٹلوں، ریستورانوں میں جانا جائز ہے یا نہیں؟
ر۔ان سے رواداری برتی جائے یا نہیں؟
ذ۔ان کے کارخانوں اور فیکٹریوں کی مصنوعات استعمال کی جائیں یا نہیں؟ غرض ان سے مکمل بائیکاٹ یا مقاطعہ کرنے کی اجازت ہے یا نہیں؟ کیا تمام مسلمانوں کو بھی یہ حق حاصل ہے کہ انہیں راہ راست پر لانے کے لئے ان کا بائیکاٹ کریں۔ جبکہ اس کے سوا اور کوئی چارہ اصلاح موجود نہ ہو؟
بسم الله الرحمن الرحيم
بلا شبہ قادیانی کافر، مرتد، منافق، ملحد اور زندیق ہیں۔ مرزا غلام احمد قادیانی لعین اور اسکی ذریت سے لیکر عام قادیانی اور انکی آنے والی تمام نسلوں میں اللہ عزوجل، انبیاء کرام بالخصوص سرکار دو عالم آقائے دو جہاں رحمۃ للعالمین سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ اور حضرت عیسیٰ کی سخت توہین کرنے کا جرم پایا جاتا ہے۔ قادیانی/ مرزائی تمام صحابہ کرام اور اہل بیت کی توہین کے بھی مرتکب ہیں۔ ان گستاخوں کے بارے میں کسی قسم کا نرم رویہ رکھنے والا خود بھی غیرت ایمانی سے محروم ہے اور اسکا نبی کریم ﷺ سے تعلق مشکوک ہے۔ آپکے سوالات کے جوابات یہ ہیں۔
الف: امت اسلامیہ اس فرد یا جماعت کے ساتھ ہر قسم کے برادرانہ تعلقات منقطع کرے۔
ب: ان سے سلام وکلام، میل وجول، نشست وبرخاست، شادی وغمی میں شرکت قطعی حرام ہے۔
ج: ان سے تجارت، لین دین اور خرید وفروخت بالکل نا جائز اور حرام ہے۔
د: ان کے کارخانوں، فیکٹریوں، دکانوں اور بیکریوں سے مال بالکل نہ خریدا جائے اور انکا مکمل اقتصادی مقاطعہ (بائیکاٹ) کرنا فرض عین ہے۔
ہ: انکی تعلیم گاہوں، ہوٹلوں، ریستورانوں، ہسپتالوں میں جانا اور انکے ڈاکٹروں سے علاج کروانا حرام ہے۔
ر: ان سے کسی قسم کی رواداری نہ برتی جائے یہی شرعیت اسلامیہ کا اہم ترین حکم اور اسوۃ رسول اللہ ﷺ ہے۔
ذ: ان کے کارخانوں اور فیکٹریوں کی مصنوعات ہرگز ہرگز استعمال نہ کی جائیں۔ غرض ان سے مکمل بائیکاٹ یا مقاطعہ ہم خود بھی کرتے ہیں اور تمام امت مسلمہ سے اس مقاطعہ یا بائیکاٹ کی اپیل کرتے ہیں۔ کہ انہیں راہ راست پر لانے کے لئے ہمارے پاس بہترین نسخہ یہی ہے۔ یہ ہمارے ایمان کی بنیاد اور آقا ﷺ سے عشق کی علامت ہے۔ عاشقان مصطفیٰ ﷺ سے ہماری اپیل ہے کہ اگر ہم قادیانیوں/ مرزائیوں کا مکمل مقاطعہ یعنی بائیکاٹ نہیں کرتے تو ہم سرکار مدینہ محمد مصطفیٰ ﷺ کا گنبد خضریٰ میں دل دکھاتے ہیں اور شافی محشر وساقی کوثر سیدنا رسول اللہ ﷺ کی شفاعت سے محروم ہونے کا سامان کرتے ہیں جس سے اللہ عزوجل بچائے۔
امام اہل سنت مجدد دین وملت اعلیٰ حضرت احمد رضا خان بریلوی اس مسئلہ میں بہت سخت تھے۔ آپ نہ صرف قادیانیوں/ مرزائیوں کے مکمل بائیکاٹ کا حکم جاری فرماتے ہیں بلکہ فرماتے ہیں کہ مسلمانوں کے بائیکاٹ کے سبب قادیانی کو مظلوم سمجھنے والا اور ان سے میل جول چھوڑنے کو ظلم اور ناحق سمجھنے والا اسلام سے خارج ہے اور جو کافر کو کافر نہ کہے وہ بھی کافر ہے۔ اس سے قادیانی نواز اپنی حیثیت کا اندازہ لگالیں۔ وما علینا الا البلاغ المبین
سید محمد نبیل الرحمن شاہ بخاری