logoختم نبوت

مرزا قادیانی کی تکفیر کا فتوی - (محمد محمود جان سنی حنفی قادری)

استفتاء:

کیا فرماتے ہیں علماء اہلسنت ومفتیانِ دین وملت کثرہم اللہ تعالیٰ وایدھم اس مسئلہ میں کہ مرزا غلام احمد قادیانی نے نبوت کا دعویٰ کیا اور سیدنا عیسیٰ کی سخت سخت توہین اور گستاخیاں کیں، اس کے متعلق حرمین شریفین کے علمائے کرام ومفتیان عظام سے استفتاء کیا گیا۔ ان حضرات کرام نے بالاتفاق فتویٰ دیا کہ یہ اپنے ان اقوال ملعونہ کے سبب کافر مرتد ہے۔ اور جو شخص اس کے ان کفریات پر مطلع ہونے کے بعد بھی اسے مسلمان جانے یا اس کے کافر ہونے میں شک کرے یا اسے کافر کہنے میں توقف کرے وہ بھی کافر مرتد ہے۔ ان فتاوی مقدسہ کا مجموعہ مدت ہوئی ”حسام الحرمین‘‘ کے نام سے چھپ کر شائع ہو گیا ہے۔ یہ فتاویٰ حق ہیں یا نہیں اور تمام مسلمانوں پر ان کا ماننا اور ان کے مطابق عمل کرنا لازم وضروری ہے یا نہیں۔ اظہار حق فرمائیے اور اللہ عزوجل سے اجر پائیے۔ بینوا توجروا۔

المستفتی عرب حسن بن احمد مصری عفی عنہما

از گونڈل کاٹھیاواڑ، رسالدار پنشنر ریاست، جونا گڑھ

الجواب:

ومنہ ھدایۃ الحق والصواب بیشک مرزا غلام احمد قادیانی اپنے اقوالِ کفریہ وعقائدِ مردودہ کے سبب کافر مرتد ہیں۔ اور جو شخص انکے اقوالِ ملعونہ پر اطلاع پاکر اسکے بعد بھی انہیں مسلمان جانے یا انکے کافر ہونے میں شک کرے یا انکو کافر کہنے میں توقف کرے بلا ریب وہ بھی کافر مرتد ہے۔ ان لوگوں کے متعلق مکہ معظمہ ومدینہ طیبہ زادھما اللہ تعالیٰ شرفاً وتکریماً کے مفتیانِ عظام نے جو حکم صادر فرمایا ہے جسکا مجموعہ حسام الحرمین کے نام سے طبع ہو کر شائع ہو گیا ہے حق ہے۔ اور تمام امت مصطفویہ علی صاحبھا الصلاۃ والسلام پر اسکا ماننا اور اس پر عمل کرنا فرض قطعی ہے۔

وما ذا بعد الحق الا الضلاله هذا ما عندي۔ والله اعلم بالصواب، والیه المرجع والمآب
كتبه العبد المفتقر الی مولاه محمود جان السني الحنفي القادري الفشاوري ثم الجام جودهفوري الکاتهیواري
(الصوارم الہندیہ،ص:71)

Powered by Netsol Online