logoختم نبوت

مرزا قادیانی کی تکفیر کا فتوی - (علامہ رحمت اللہ کیرانوی)

مرزا قادیانی علامہ غلام دستگیر قصوری کی تفہیم کے بعد بھی اپنے کفریہ اعتقاد سے تائب نہ ہوا تو علامہ قصوری نے قادیانی کی کفریہ عبارات نقل کر کے علمائے حرمین شریفین سے جواب حاصل کیا۔ ان میں سے فاتح عیسائیت علامہ رحمت اللہ کیرانوی بھی ہیں۔ آپ قادیانی کو خارج از اسلام قرار دیتے ہوئے تحریر فرماتے ہیں:

بسم الله الرحمن الرحيم
اما بعد فاني سمعت هذه الرسالة من اولها الى اخرها، فوجدتها صحيحة العبارة والمضمون، والنقول التى نقلها حضرت مولف هذه الرسالة۔ جزاه الله خيرا۔ مطابقة للاصل، وقد سمعت قبل هذا ايضاً من الثقات المعتبرين حال صاحب "البراهين الاحمدية" فهو عندي خارج من دائرة الاسلام، لا يجوز لاحد اطاعته وجزى الله مؤلف هذه الرسالة، عسى أن ينجو بمطالعتها كثير من الناس من ان يتبعوا صاحب البراهين الاحمدية" عصمنا الله وجميع المسلمين من اغواء الشياطين ومكرهم وخديعتهم
وانا الفقير الراجى رحمت الله ابن خليل الرحمن غفر الله لهما و لجميع المسلمين اجمعين
یعنی بسم اللہ الرحمن الرحیم! حمد اور صلوۃ کے بعد؛ بے شک میں نے اس رسالہ کو اول سے آخر تک سنا۔ اس کی عبارت اور مضمون دونوں صحیح پائے۔ حضرت مؤلف رسالہ نے (خدا اس کو اچھا بدلہ دے) جو نقلیں درج کی ہیں وہ سب اصل کے مطابق ہیں۔ میں نے اس سے پہلے بھی معتبروں کی زبانی مرزا قادیانی کا حال سنا ہے۔ سو وہ میرے نزدیک دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ اس کی فرماں برداری کسی کو جائز نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ اس رسالہ کے مؤلف کو نیک بدلہ دے۔ امید ہے کہ اس کے مطالعہ سے بہت لوگ صاحب ”براہین احمدیہ“ کی پیروی سے بچ جائیں گے۔ ہم کو اور سب مسلمانوں کو اللہ تعالیٰ شیطانوں کے اغوا اور مکر وفریب سے محفوظ رکھے۔
میں (رحمت خدا کا) طلبگار وامید وار رحمت اللہ بن خلیل الرحمن۔ اللہ ہم کو اور تمام مومنوں کو بخشے۔

(رسائل محدث قصوری، ج: 2، ص: 103)

Powered by Netsol Online