کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس سلسلہ میں کہ ہمارے ملک میں قادیانیوں کے کافی بڑے بڑے مل اور کارخانے موجود ہیں جو کہ روز مرہ ضروریات زندگی کی مصنوعات تیار کرتے ہیں اور ان کے کارخانوں میں ہزاروں غریب مسلمان بحیثیت مزدور کام کرتے ہیں۔
کیا قادیانیوں سے مسلمانوں کو کاروبار یعنی خرید وفروخت کرنا جائز ہے یا ناجائز؟ درخواست ہے کہ مسئلہ مسئولہ کی ذرا تفصیل سے وضاحت فرمائیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو جزاء خیر عطا فرمائے۔
طالب دعا: نواب عبد الغنی، نشتر روڈ، سکھر
قادیانی غیر مسلم قرار دیئے جا چکے ہیں۔ لیکن کافر سے بیع وشراء کرنا جائز ہے۔ اور ان کے کارخانوں کی ملازمت بھی جائز ہے۔ البتہ مسلمان کافر کی ایسی ملازمت نہیں کر سکتا جس میں اس کی توہین ہو، مثلاً کافر کی خدمت گاری کرنا، بدن دبانا وغیرہ۔ اسی طرح گھریلو کاموں کی ملازمت جن کا مقصد خدمت گاری کرنا ہو۔
(وقار الفتاوی ،ج:1،ص:271،بزم وقار الدین)