کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ لاہور میں رہنے والے ایک شخص یوسف نے نبوت کا دعوی کیا ہے شرعی حکم سے آگاہ فرمائیں۔
سائل: غلام رسول
باسمہ تعالیٰ
بعون الملك الوهاب حضور ﷺ اللہ رب العزت کے آخری نبی ہیں آپ کی ذات مقدسہ پر ہر قسم کی نبوت ورسالت ختم ہو چکی جو شخص آپ کے بعد کسی بھی قسم کی نبوت ورسالت کا دعوی کرے وہ جھوٹا اور بے دین ومرتد ہے لاہور میں رہنے والے یوسف نامی جس شخص نے نبوت کا دعوی کیا ہے یہ شخص کذاب ودجال مرتد اور واجب القتل اور یہ ایسا مرتد ہے کہ جو اس کو اب بھی مسلمان جانے وہ بھی دائرہ اسلام سے خارج ہے لہٰذا مملکت خداداد پاکستان کے ارباب حل وعقد کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے فرائض منصبی کا احساس کرتے ہوئے اسلامی مملکت کا سربراہ ہونے کے ناطے سے اپنی ذمہ داری پوری کریں اور اس جھوٹے مدعی نبوت کو کیفر کردار تک پہنچانے میں کوئی دقیقہ فرو گزاشت نہ کریں اس لئے کہ اس یوسف نامی شخص نے اللہ اور رسول ﷺ سے کھلی بغاوت کی ہے تاکہ آئندہ کسی کو بھی اس قسم کی جرات نہ ہو سکے اور اگر ارباب حل وعقد نے اپنے ذمہ داریاں پوری نہ کیں تو وہ بھی قہر خداوندی سے نہیں بچ سکیں گے۔
(فتاوی حنفیہ اشرفیہ ،ج:1،ص؛52،52،تنظیم اہل سنت پاکستان)