کیا فرماتے ہیں علماء دین کہ زید مسلمان دیندار اہلسنت وجماعت سے ہے۔ اس کا خویش کہ پہلے اہلسنت سے تھا، با لفعل صحبت مریدان قادیان سے قادیانی ہو گیا۔ حالانکہ مرزا قادیان کو دیکھا بھی نہیں ہے۔ اعتقاد فاسد ہو گیا اور اس کی زوجہ یعنی زید مذکور بالا کی دختر ہنوز دین اہلسنت پر قائم ہے۔ اس واسطے زید مذکور نے اپنے خویش قادیانی سے ملنا اور بولنا ترک کر دیا ہے اور اپنی دختر سے ملتا ہے اور اس کے بچوں نا بالغ کو دیتا لیتا ہے۔ اس صورت میں زید مذکور بالا کے پیچھے نماز درست ہوگی یا نہیں؟
بینوا بالصواب توجروا يوم الحساب
قادیانی کہ اپنے لئے رسالت ونبوت کا مدعی اور انبیاء اور خصوصاً عیسیٰ روح اللہ کو کھلی گالیاں دینے والا ہے قطعاً یقیناً اجماعاً سخت مرتد وسخت عدو اللہ، سخت دشمن اسلام ہے۔ اس کا مرید ہونا تو نہایت عظیم آفت ہے۔ جو اس کے کفری عقائد پر مطلع ہو کر اسے مسلمان جانے، وہ ہرگز مسلمان نہیں۔ جو شخص اس کا مرید ہو، اس کی عورت فوراً اس کے نکاح سے نکل جاتی ہے۔ اس کے ساتھ صحبت، زنائے محض ہوتی ہے۔ خواہ عورت دین اسلام پر قائم رہے یا وہ بھی اسی کے ساتھ ہو جائے۔ ہر طرح زنائے محض ہے۔
عالمگیریہ میں ہے:
(ومنها اي من الوجوہ الاربعة) ما هو باطل بالاتفاق نحو النكاح فلا يجوز له ان یتزوج امرءة مسلمة ولا كتابيةولا ذمیة ولا حرة ولا مملوكة
پس ایسی صورت میں اگر عورت بھی اسی مذہب پر ہو جائے، جب تو ظاہر کہ باپ پر فرض ہے کہ اسے چھوڑ دے۔ اور اگر عورت دین حق پر قائم بھی رہے تو باپ پر فرض ہے کہ اگر قدرت رکھتا ہو، اسے زنا سے بچائے اور قدرت نہ رکھتا ہو تو عورت کو تفہیم کرے کہ اسے چھوڑ دے۔ ان احکام میں سے جس کی تعمیل نہ کرے گا، گنہگار ہوگا۔ پہلی دو صورتوں میں تو صریح فاسق، شدید مرتکب کبیرہ ہے۔ اس کے پیچھے نماز ممنوع وگناہ اور صورت آخرہ میں کراہت سے خالی نہیں۔
قال الله تعالى:
وَاِمَّا يُنْسِيَنَّكَ الشَّيْطَانُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّكْرىٰ مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِيْنَ1
اور جو کہیں تجھے شیطان بھلا دے تو یاد آنے پر ظالموں کے پاس نہ بیٹھے۔
حلبی اور صغیری اور کبیری میں ہے:
وفیه اشارة الى ان انهم لو قدموا فاسقا ياثمون على ان كراهة تقديمه كراهةتحريم لعدم اعتنائه بامور دينه وتساهله فی الاتيان بلوازمه
والله تعالى اعلم وعلمه اتم واحكم
(فتاوی ملک العلماء،ص:118،شبیر برادرز لاہور)