Khatam e Nabuwat

حضرت علامہ تاج الدین احمد تاج عرفانی (سابق ایڈیٹراخبار ہنڑ لاہور)

حالات زندگی:

علامہ تاج الدین احمد تاج عرفانی اپریل ۱۸۸۴ء/ 1301ھ میں لاہور میں پیدا ہوئے۔ والد ماجد کا اسم گرامی مولوی محمد بخش تھا۔ علامہ تاج عرفانی نے پرائمری پاس کرنے کے بعد حکیم محمد نواز خاں منور سے فارسی کی کچھ کتابیں پڑھیں اور ان سے شعر وشاعری کا ذوق بھی پایا۔

علامہ تاج عرفانی نے ۱۲ سال کی عمر میں شعر کہنا شروع کر دیئے تھے۔ حضرت علامہ تاج الدین عرفانی دبستان فن شعر میں ایک باکمال شخصیت تھے۔ قدرت کی طرف سے فی البدیہہ شعر کہنے کا ماہرانہ ملکہ آپ کی فطرت میں خاص طور پر ودیعت شدہ تھا۔ آپ اپنی خداد صلاحیتوں کے سبب ہر پیچیدہ موضوع پر مشکل ترین زمین میں بے تکلف ہو کر لکھ لینے میں ایک کامل واکمل شاعر تھے۔

حضرت علامہ تاج عرفانی نے 1901ء سے لے کر ۱۹۲۹ء تک تقریباً دس (ماہوار، ہفتہ وار اور یومیہ) رسالے اور اخبار جاری کئے جن میں المجدد، قتیل ناز، امام، ہنٹر، نشتر اور انوار الاعظم جیسے مشہور اخبار ورسائل بھی شامل ہیں۔ ان میں شریعت اور طریقت کے متعلق مضامین شائع ہوتے تھے۔

حضرت علامہ تاج عرفانی نے اوائل شباب ہی میں حضرت امیر ملت پیر سید جماعت علی شاہ محدث علی پوری قدس سرہ العزیز کے دست اقدس پر بیعت کر لی تھی۔ آپ کو حضرت امیر ملت سے نہایت عقیدت ومحبت تھی۔ آپ نے حضرت امیر ملت قدس سرہ کی شان میں قصائد بھی لکھے۔

فخر ملت سید حبیب مدیر روزنامہ "سیاست" لاہور نے ایک مرتبہ ایک جلسے میں دوران خطاب حضرت تاج الدین عرفانی کے نام کے ساتھ لفظ "علامہ" کا استعمال کیا۔ حضرت علامہ تاج الدین عرفانی نے بھرے جلسے میں سید حبیب کو ٹوک دیا۔ اس جلسے کی صدارت حضرت امیر ملت قدس سرہ فرما رہے تھے۔ حضرت امیر ملت نے نہایت جوش کے ساتھ فرمایا کہ نہیں نہیں، ضرور"علامہ" ہی کہو۔ اس پر سید حبیب نے کہا کہ لیجئے صاحب! اب تو آپ "مستند علامہ" ہو گئے۔

حضرت علامہ تاج الدین عرفانی نے "درۃ التاج" کے عنوان سے حضور سید المرسلین ﷺ کی بارگاہ میں ایک طویل قصیدہ بھی کہا ہے جس سے حضرت علامہ کی دربار رسالت مآب ﷺ سے والہانہ عقیدت کا اظہار ہوتا ہے۔

ہو نگاه خیر اے شہنشاہ خیر الامم کھول دے میرے لئے گنجینۂ لطف وکرم

رد قادیانیت:

رد قادیانیت پر آپ نے ایک رسالہ بعنوان "تہذیب قادیانیت" تحریر فرمایا ہے۔ ادارہ سلسلہ عقیدہ ختم نبوت کی تیرہویں جلد میں اسے شامل کرنے کی سعادت حاصل کر رہا ہے۔ آپ کی وفات ۳ ذیقعدہ ۱۳۷۸ء/ ۱۱ مئی ۱۹۵۹ء بروز پیر ہوئی اور قبرستان میانی صاحب لاہور میں اسی روز احاطہ حضرت طاہر شاہ بندگی میں سپرد خاک ہوئے۔ محقق دوراں، استاذی، حکیم ملت حضرت حکیم محمد موسیٰ امرتسری نے یہ قطعہ تاریخ وصال کہا:

گئے دنیا سے آہ تاج الدین

تھی بڑی شان شاعری جن کی

ان کی تاریخ موت لکھ موسیٰ

تاج عرفانی، عارف ربی

Powered by Netsol Online