حضرت مولانا ابو المنظور محمد نظام الدین ملتانی حنفی قادری سروری قدس سرہ ملتان شریف میں پیدا ہوئے۔ اپنے دور کے باکمال اساتذہ سے تحصیل علم کی۔ دربار شریف حضرت سلطان العارفین سلطان باہو قدس سرہ کے سجادہ نشین حضرت امیر سلطان قدس سرہ کے دست راست مبارک پر بیعت ہوئے اور تا حیات تحریر وتقریر کے ذریعے مسلک اہلسنت وجماعت کی تبلیغ وحمایت کرتے رہے۔ مناظرہ میں ید طولی رکھتے تھے۔
آپ کی تصانیف پر عموماً یہ اعلان درج ہوتا تھا۔
"اہل اسلام پر واضح ہو کہ اگر آپ کو کوئی وہابی،شیعہ،مرزائی، چکڑالوی ستائے اور چیلنج دے تو فوراً مولانا نظام الدین ملتانی رئیس المناظرین کو بانتظام جلسہ طلب کریں لیکن دس دن پہلے اطلاع دیں۔ ممدوح صاحب ان کے ساتھ ہر وقت مناظرے کے لیے تیار ہیں۔ آپ بفضلہ تعالیٰ ہر مناظرے میں کامیاب رہتے یہی وجہ تھی کہ مخالفین ان کا سامنا کرنے سے گھبراتے تھے۔
رد قادیانیت پر آپ نے "قہر یزدانی بر قلعہ قادیانی" تحریر فرمائی۔ یہ کتاب نہایت سہل انداز میں تحریر کی گئی ہے۔ مرزا کے دعوؤں کو سوالات کی صورت میں بیان کیا گیا اور ان کے رد کے لیے مختصر اور جامع جوابات دیے گئے ہیں جن کے ذریعے نہ صرف ایک عام شخص مرزا کے کفریہ عقائد سے واقف ہو جاتا ہے بلکہ اسے مرزائیوں سے دفع اور ان کے جھوٹ سے پردہ اٹھانے کا موقع بھی مل جاتا ہے۔
مولانا محمد نظام الدین ملتانی قدس سرہ نے تصانیف کا بڑا ذخیرہ یادگار چھوڑا لیکن آپ کے صاحبزادے کاشتکاری میں مصروفیت کی بناء پر آپ کی تصانیف کی اشاعت نہیں کر سکے اس لیے آج کل یہ کتابیں نایاب ہیں۔ آپ کی بعض تصانیف کے نام یہ ہیں:
1۔ سلطان الفقہ المعروف فتاویٰ نظامیہ، گیارہ حصوں میں ان سوالات کے جوابات کا مجموعہ ہے جو وقتاً فوقتاً اطراف واکناف سے آپ سے پوچھے گئے۔ بحمدہ تعالیٰ یہ فتاویٰ مکتبہ علویہ رضویہ ڈچکوٹ روڈ لائل پور سے چھپ چکا ہے۔ تکملہ فتاویٰ نظامیہ اس سے الگ ہے۔
2۔ حقیقت مذہب شیعہ (چار حصے)
3۔ اباطیل وہابیہ
4۔ النصح والمآرب فی احكام اللحى والشوارب
5۔ القول الجلی فی رد حسين على فی كشف المغیبات للنبی
6۔ عقائد علماء دیوبند
7۔ سيف النعمان على اہل الطغيان
8۔ تحفۃ الناظرین یادگار نظام الدین
9۔ سلطان التفاسیر (دس پارے)
10۔ شرح قصیده برده شریف
11۔ جرعہ غسلین در حلق غیر مقلدین
12۔ رسالہ عدم جواز رفع یدین وآمین بالجہر وغیره۔
حضرت مولانا نظام الدین ملتانی قدس سرہ کا مولد ومنشا ملتان شریف ہے۔ بعد ازاں وزیر آباد، دروازه موجدین میں منتقل ہو گئے اور یہیں آپ کا وصال ہوا۔
حضرت مولانا شفیع مدظلہ خطیب اعظم کامونکی مولانا نظام الدین ملتانی کے شاگردوں میں سے ہیں لیکن افسوس کہ کوشش بسیار کے باوجود ان کے تفصیلی حالات وکوائف حاصل نہ ہو سکے۔