logoختم نبوت

قادیانیوں کے ساتھ کھانا کھانے کا حکم - (مفتی وقار الدین قادری رحمۃ اللہ علیہ)

استفتاء:

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ قادیانی خواہ لاہوری گروپ سے ہو یا احمدی گروپ سے اس کے ساتھ کھانا کھانے کا کیا حکم ہے؟

سائل: سلطان محمود، تحصیل مری

الجواب:

قادیانیوں کے دونوں گروپ کافر ومرتد ہیں۔ اور مرتد کے احکام اہل کتاب اور مشرکین سے جدا ہیں۔ شریعت کے مطابق مسلمان، مرتد سے معاملات بھی نہیں کر سکتا، اس سے ملنا جلنا، کھانا پینا سب نا جائز ہے۔

قرآن کریم میں فرمایا:

وَ مَنْ یَّتَوَلَّهُمْ مِّنْكُمْ فَاِنَّهٗ مِنْهُم1
اور تم میں جو کوئی ان سے دوستی رکھے گا تو وہ انہیں میں سے ہیں۔

اور دوسرے مقام پر ارشاد ہوا:

فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّكْرٰى مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ2
نصیحت آجانے کے بعد ظالموں کے ساتھ نہ بیٹھو۔

لہٰذا ان سے تجارت رکھنا، اٹھنا بیٹھنا، کھانا پینا سب حرام ہے۔ والله تعالیٰ اعلم


(وقار الفتاوی ،ج:1،ص:271تا 274،بزم وقار الدین)



  • 1 (المائدۃ:51/5)
  • 2 (الانعام: 68/6)

Netsol OnlinePowered by